وفاقی کابینہ اجلاس: پبلک ٹرانسپورٹ سمیت دیگر شعبوں کو مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ



اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ معاشی طور پر کمزور طبقے کو ریلیف دینے کے لیے لاک ڈاؤن میں نرمی کر کے  پبلک ٹرانسپورٹ سمیت دیگر شعبوں کومرحلہ وارکھولا جائے گا۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت  وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا سےمتعلق کل اجلاس ہوگا جس میں تمام وزرائےاعلیٰ شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سےبچنےکیلئے ہمیں احتیاطی تدابیر پرسختی سےعمل کرنا ہو گا۔

شبلی فراز نے بتایا کہ کابینہ ارکان نے ایک ماہ کی تنخواہ وزیراعظم ریلیف فنڈ میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ  ملک میں تیارشدہ سینی ٹائزرکی برآمدات کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

بلوچستان: جاری لاک ڈاؤن میں 19 مئی تک توسیع

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سب کو ساتھ لےکرفیصلہ کرتے ہیں، انہوں نے ہمیشہ مزدور طبقےکا خیال رکھنے پر زور دیا ہے اور وہ صرف غریب کی بات کرتےہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں انتخابی اصلاحات سےمتعلق غور کیا گیا ہے،وزیراعظم عمران خان الیکشن کمیشن کا عمل شفاف چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تھانہ سسٹم سےمتعلق بھی اجلاس میں غور کیا گیا ہے۔ تھانوں میں ماحول بہتر بنانے کیلئے وزارت داخلہ کو ہدایت جاری کی گئیں ہیں، وہاں کےنظام کو ڈیجیٹلائز کیا جائے گا۔

شبلی فراز نے بتایا کہ کابینہ نےقومی کمیشن برائےاقلیت کی تشکیل نوکی منظوری دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ احساس پروگرام کےذریعےمستحقین کی مالی معاونت کی جا رہی ہے،موجودہ دور میں 80 لاکھ افراد کا مالی معاونت کیلئےاضافہ کیا گیا ہے۔

قائد حزب اختلاف پر تنقید کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے کہا کہ شہبازشریف کی نیب میں پیشی پرن لیگ کوغصہ ہےتو وہ بتائیں کہ کیا آپ لوگ قانون سے بالاتر ہیں؟

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کولیپ ٹاپ پرمانیٹرنگ کی بجائےعوام کی خدمت کرنی چاہیے اگر انہوں نےلیپ ٹاپ پر ہی کام کرنا تھا تووہ لندن سےبھی کرسکتےتھے۔

ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کا مائنڈ سیٹ بنیادی طور پر بادشاہت کا ہے، نوازشریف آج لندن میں آرام سےاربوں روپےمالیت کےفلیٹ میں رہ رہےہیں ان کو تومشکل حالات میں پاکستان آناچاہیے۔

شبلی فراز نے کہا کہ پیپلزپارٹی نےروٹی ، کپڑا، مکان کا نعرہ لگایا لیکن آج عوام کواسی سےمحروم کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ اورسندھ کی حالات آج سے50 سال پہلےبہترتھی، سعیدغنی بتائیں کہ پیپلزپارٹی ایک صوبےتک کیوں محدود ہوگئی؟

یہ بھی پڑھیں پنجاب حکومت کے بڑے اقدامات

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ملک میں جاری لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کر دیا۔

ٹائیگر فورس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ وقت کی ضرورت تھی اور ہم اس میں شامل نوجوانوں کاشکریہ اداکرتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ موجود ہ صورت حال میں ٹائیگر فورس کا اہم کردار ہو گا کیوں کہ حکومت یا انتظامیہ اکیلے کچھ نہیں کرسکتی۔ ہمیں ایسے مواقعوں کے لیے رضاکاروں کی ضرورت ہوتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عوام کوہرممکن ریلیف فراہم کرنے کےلیےکوشاں ہے۔ آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کھول رہے ہیں۔

لاک ڈاؤن اس لیے کھول رہے کہ عوام مشکل سے نکل آئیں۔ ایس او پیز پرعمل نہ کیا گیا تو کورونا تیزی سے پھیلے گا اور پھر لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں