رمضان شوگرمل ریفرنس: حمزہ شہباز پر12مئی کو فردجرم عائد ہونےکا امکان

کروڑوں سے شروع ہونے والا فراڈ اربوں تک جائے گا، حمزہ شہباز

فوٹو: فائل


لاہور:احتساب عدالت نے جیل حکام کو حکم دیا ہے کہ آئندہ سماعت پرحمزہ شہبازکوپیش کریں اور پیشی کیلئے خصوصی انتظامات کیے جائیں۔

احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چودھری نے کیس کی سماعت کی، کورونا وائرس کے باعث حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز کیس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔

جیل حکام نے کورونا وائرس کے باعث اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو جیل سے نہ لانے کی رپورٹ پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں: رمضان شوگرملز ریفرنس: 15 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

مسلم لیگ(ن) کے صدر و سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے وکیل چودھری محمد نواز نے اپنی حاضری مکمل کروائی۔

احتساب عدالت نمبر5کےجج امجدنذیرچودھری کی جانب سے جاری سماعت کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہبازکو 12مئی کو ہرصورت پیش کیا جائے۔

خیال رہے کہ عدالت کی جانب سے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے تاہم دونوں کی جانب سے صحت جرم کے انکار پر عدالت نے گواہان کو طلب کیا تھا۔

سال 2019 میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ رمضان شوگر ملز کے لیے 10 کلو میٹر طویل نالہ تیار کیا گیا۔ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

نامزد ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال سے مبینہ طور پر 21 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز کے سی ای او ہیں، رمضان شوگر ملز کیلیے مقامی آبادیوں کے نام پر 36 کروڑ روپے کی لاگت سے تحصیل بھوانہ کے قریب سیوریج نالہ بنوایا گیا، شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اس کے لیے قومی خزانے کا استعمال کیا ہے۔


متعلقہ خبریں