کاروبار بند اورمزدوروں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ ہے، مشیر تجارت

کاروبار بند اورمزدوروں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ ہے، مشیر تجارت

اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ کئی کاروبار بند اورمزدوروں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ ہے۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے دنیا میں تبدیلیاں آئی ہیں اور آئندہ کاروبار کے طریقہ کار بالکل مختلف ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں نئے مواقع پیدا ہوں گے اور یہ میک ان پاکستان پالیسی کو اپنانے کا سنہری موقع ہے۔

عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ کئی کاروبار بند اورمزدوروں کو بے روزگاری کا خطرہ ہے تاہم پاکستان میں مینوفیکچرنگ کو بڑھانا وقت کی ضرورت ہے.

اس سے قبل مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی برآمدات 21 سے 22 ارب ڈالر اور ملکی درآمدات کا حجم 42 ارب ڈالر تک رہنے کا امکان ہے جب کہ ترسیلات زر میں نمایاں کمی کا خدشہ ہے۔

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت مالیاتی پالیسی بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں گورنرا سٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ اور ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سمیت دیگر حکام نے شرکت کی تھی۔

شرکا کو کورونا سے پہلے اور بعد کی صورتحال اور معیشت پر اثرات پر بریفنگ بھی دی گئی۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کورونا سے پہلے جی ڈی پی گروتھ 3.24 فیصد تھی جو اب کم رہنے کا امکان ہے تاہم اقتصادی ریلیف پیکج کے مثبت اثرات ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں اسٹیٹ بینک کا عیدالفطر پر نئے کرنسی نوٹ جاری نہ کرنے کا اعلان

اجلاس کے دوران بتایا گیا تھا کہ پرائمری بیلنس جولائی سے مارچ تک 104 ارب سرپلس رہا۔ گورنرا سٹیٹ بینک کی مالیاتی خسارہ کم کرنے کی کوششوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہم نے پالیسی ریٹ میں 425 پوائنٹس کمی کی ہے۔

ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن نے بتایا کہ کورونا کے باعث صارف اور سرمایہ کار کا اعتماد کم ہوا ہے، حکومت کاروبار کے لیے امور آسان کرنے سمیت اس پر دباوَ کم کرے۔


متعلقہ خبریں