کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق شہری کے کیس میں کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے نوجوان عتیق بیگ کے مقدمے کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے کی۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ عدالت کو ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا قانونی نقطہ بتایا جائے۔

مقتول نوجوان عتیق بیگ کے والد محمد ادریس کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کرنل جوزف ایک سفارت کار ہیں اُن کے خلاف جنیوا کنونشن کے تحت کارروائی کی جائے۔ عدالت کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ نشے میں دھت کرنل جوزف نے امریکی سفارت خانے کی گاڑی سے میرے بیٹے عتیق بیگ کی موٹر سائیکل کو ٹکر ماری جس سے وہ جاں بحق اور اُس کا کزن راحیل شدید زخمی ہوا۔

وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے دباؤ میں مقدمہ تو درج کرلیا ہے لیکن تحقیقات مکمل کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی جارہی ہے۔ عدالت پولیس کو شفاف تحقیقات کرکے ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دے۔

درخواست میں ملزم کرنل جوزف، ایس ایچ او تھانہ کوہسار، آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

رواں ماہ سات اپریل کو امریکی سفارتکار کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان عتیق بیگ جاں بحق اور اُس کا کزن شدید زخمی ہوگیا تھا۔ مقتول نوجوان اسلام آباد کے سیکٹر ایف ایٹ سے موٹرسائیکل پر گزر رہا تھا کہ امریکی سفارتکار کی گاڑی نے سگنل توڑتے ہوئے اسے روند ڈالا تھا۔

امریکی سفارتخانے کی گاڑی ملٹری اتاشی کرنل جوزف چلا رہا تھا۔ سفارتی استثنیٰ کے باعث پولیس نے امریکی اہلکار کو سفارتخانے واپس جانے کی اجازت تو دے دی تاہم گاڑی کو تھانہ کوہسار منتقل کردیا گیا تھا۔

حادثے کا مقدمہ مقتول عتیق بیگ کے والد محمد ادریس کی مدعیت میں کوہسار تھانے میں درج کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں