وینزویلا میں حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش ناکام، دو امریکی گرفتار


کراکس: وینزویلا میں حکومت کا تختہ الٹنے اور صدر نکولس مدورو کو پکڑنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے اور اس سازش میں ملوث دو امریکیوں کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ دیگر آٹھ افراد مارے گئے ہیں۔

وینزویلا کے صدر نے سرکاری ٹی وی پر خطاب کے دوران اعلان کیا کہ اس سازش میں دو امریکی ملوث تھے اور اس بات کے ثبوت کے طور پر انہوں نے دو امریکی پاسپورٹ دکھائے اور ان افراد کے نام اور تاریخ پیدائش بھی پڑھ کر سنائی۔

فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے امریکی فوج کے سابق عہدیدار نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ان کے تربیت یافتہ دو امریکی اہلکار اس وقت وینزویلا کی حکومت کی تحویل میں ہیں۔

وینزویلا حکومت کا کہنا ہے کہ بغاوت کی کوشش میں آٹھ مسلحہ افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “دہشت گردوں کا گروہ” اتوار کے روز کولمبیا سے دارالحکومت کراکس کے شمال میں 21 میل (34 کلومیٹر) واقع مکوٹو شہر میں داخل ہوا تھا ، جہاں انہیں گرفتار کیا گیا۔

اٹارنی جنرل ترین ولیم صاب نے اتوار کے روز ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گروپ “بغاوت اور قاتلانہ حملے کی وجہ کرنا چاہتا تھا”۔ انہوں نے مسلحہ گروہ سے قبضے میں لی گئی گولیوں اور بندوقوں کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں۔

گرفتار کیے گئے امریکیوں کےمتعلق کہا جارہا ہے کہ ان کا تعلق ریاست فلوریڈا سے ہے تاہم امریکی حکومت نے کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ’ہمیں ان کے متعلق ابھی پتا چلا ہے تاہم مذکورہ افراد کا حکومت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں‘۔

تاہم ، امریکی فوج کی خصوصی دستوں کے سابق رکن اردن گوڈرئیو نے وینزویلا میں گرفتار ہونے والے افراد کیساتھ روابط کا اقرار کیا ہے۔

اردن گوڈرئیو فلوریڈا میں’سلورکاپ‘ نامی سیکیورٹی ایجنسی چلاتے ہیں اور انہوں نے اقرار کیا ہے کہ وہ اس سازش میں ملوث تھا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس ایجنسی کے مطابق  اردن گوڈرئیو  کولمبیا میں ایک خفیہ ٹریننگ کیمپ چلا رہے تھے جس کا مقصد وینزویلا میں بد امنی پیدا کرنا تھا۔

 

 


متعلقہ خبریں