کراچی: اورنگی ٹاؤن، پھینکی جانے والی بچی دم توڑ گئی


کراچی: شہر قائد میں رمضان المبارک کی بابرکت اور پرنورساعتوں ایک ایسی نومولود بچی نے دم توڑدیا جسے پیدا ہونے کے بعد پھینک دیا گیا تھا۔

2019: 375 نومولود ایدھی قبرستان میں سپرد خاک

ہم نیوز نے اورنگی ٹاؤن پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ نومولود بچی معمولی زخمی حالت میں ملی تھی۔

ذرائع کے مطابق پولیس حکام خدشہ ظاہرکر رہے ہیں کہ نومولود بچی کو پیدا ہونے کے بعد قریبی آبادی سے پھینکا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق پھینکے جانے کے باعث نومولود بچی معمولی زخمی بھی ہوئی تھی لیکن زخم زیادہ گہرے نہیں تھے مگر بعد میں وہ جانبر نہ ہو سکی اور دم توڑ گئی۔

نومولود بچوں کی شرح اموات میں پاکستان سرفہرست، اقوام متحدہ

اورنگی ٹاؤن پولیس نے نومولود بچی کا مقدمہ درج کرلیا ہے اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

مولانا عبدالستار ایدھی مرحوم نے بہت عرصہ قبل اپنے سینٹرز کے باہر جھولے لگوائے تھے اورعوام الناس سے اپیل کی تھی کہ نومولود بچوں کو پھینکنے یا قتل کرنے کے بجائے ان جھولوں میں بنا بتائے ڈال دیا جائے تو ان کا ادارہ بچوں کی پرورش کرے گا۔

مولانا عبدالستار ایدھی نے یہ یقین دہانی بھی کرائی تھی کہ جھولے میں بچہ یا بچی کو ڈالنے والے سے کسی بھی قسم کا کوئی سوال نہیں کیا جائے گا۔

ساہیوال: اسپتال عملے کی مبینہ غفلت سے8 نومولود بچے دم توڑ گئے

ایدھی سینٹرز کے باہر نصب کیے جانے والے جھولے آج بھی موجود ہیں اوران جھولوں میں ڈالے جانے والے بچوں کی پرورش ایدھی فاؤنڈیشن کرتی ہے۔

ملک میں ایسے بے اولاد جوڑے بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں جو ملنے والے نومولود بچوں کو گود لینے کے لیے تیار رہتے ہیں۔

پاکستان میں یکم جنوری 2020 کو تقریباً 16 ہزار 787 بچوں کی پیدائش ہوئی،یونیسیف

ایسے بے اولاد جوڑوں نے باقاعدہ ایدھی فاؤنڈیشن اور چھیپا ویلفیئر سمیت دیگر اداروں میں اپنی رجسٹریشن بھی کرائی ہوئی ہوتی ہے تاکہ جیسے ہی کوئی ایسا بچہ یا بچی ملے جسے والدین رکھنے پہ آمادہ نہ ہوں تو وہ انہیں گود لے لیں۔


متعلقہ خبریں