مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے 9 ماہ مکمل ہونے پر آن لائن کانفرنس کا انعقاد

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے 9 ماہ مکمل ہونے پر آن لائن کانفرنس کا انعقاد

کشمیر انٹرنیشنل، صدائے روس اور یکجہتی کونسل رشیا کے زیراہتمام مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی جانب سے5 اگست 2019 کو لگائے گئے کرفیواورلاک ڈاؤن اورکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے 9 ماہ مکمل  ہونے پر ایک روزہ آن لائن کا نفرنس کا انعقاد  کیا گیا.

کانفرنس میں پاکستان ،آزادکشمیر اور بیرون ممالک سے لوگوں نے شرکت کی، کشمیر انٹر نیشنل ،صدائے روس اور (کشمیریکجہتی کونسل رشیا)نے ایک اس وقت اس کانفرنس کا انعقاد کیا جب دنیا بھرمیں کشمیر کا مسئلہ کمزور ہو رہا ہے. یہ کانفرنس فیس بک  اور یوٹیوب پر  پاک روس ٹی وی-صدائے روس اورکشمیر انٹرنیشنل  پر لائیو نشر کی گئی جسے ہزاروں افراد نے دیکھا.

کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ،کس کے بعد آذادکشمیر کے قومی ترانے اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم پر فلم دکھائی گئی. کانفرنس سے اپنے ابتدائی خطاب میں کشمیر انٹرنیشنل ،صدائے روس اور (کشمیریکجہتی کونسل رشیا) کے صدر سید اشتیاق ہمدانی نے کہا کہ کورونا وائرس اور اس سے جڑا لاک ڈوان ہماری زندگیوں میں ناقابل یقین تبدیلیاں لایا ہے اور اس سے ہمیں کشمیرمیں ہمارے بھائی اور بہنوں کیتکلیف کا احساس ہوتا ہے جو گذشتہ 9 ماہ سے لاک ڈاؤن اور کرفیو کا سامنا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے جب دنیا لاک ڈوان میں گئی اور نظام زندگی مفلوج ہوا تو تحریک آزادی بھی اس کی زد میں آگئی. دنیا اس لاک ڈوان میں ممکنہ سہولتوں کے ساتھ کم و بیش 3 ماہ سے ھے، اورمقبوضہ کشمیر کے عوام اج  9 ماہ سے اس لاک ڈوان کا سامنا کر رھے ہیں جو گولیوں گرفتاریوں پر ہی مشتمل نہیں بلکہ اس میں , صحت ، زراعت ، صنعت ، توانائی ، قدرتی وسائل کے انتظام اور دیگر بہت سے شعبوں کے حوالے سے وادی کے عوام کوشدید مشکلات کا سامنا ہے-

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: حزب المجاہدین کے چیف کمانڈر ریاض نائیکو شہید

9 ماہ سے لاک ڈاؤن اور کرفیو کا انسانی زندگی پر گہرا اثر پڑا ہے اور مجرمانہ خاموشی ہمیں اس عمل میں شراکت دار بناتی ہے ۔ اور اس خاموشی کو توڑنے کے لئے اج یہ کوشش کی گئی ھے. جس کے لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ عالمی برداری توجہ دے اور 9 ماہ سے جاری لاک ڈاؤن اور کرفیو کو ختم کرانے میں کردار ادا کرے-

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے اور اپنی شہ رگ کو کوئی بھی کسی کے حوالے نہیں کر سکتا میں بھارت کو اس کانفرنس کے ذریعے واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ آپنی ہٹ دھرمی کو ختم کرے اور کشمیریوں پر ظلم وستم کرنا چھوڑ دے اس سےاس کو بہت نقصان ہونے والا ہے  آج کل پاکستان  اور آزاد کشمیر کے لوگ ایک مہینہ بھی لاک ڈوان کو برداشت نہ کر سکے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں 9 ماہ سے  کرفیو لگا ہوا ہے  بھارتی حکومت  نے  دہلی میں بھی اقلیتوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دئیے ہیں.

اس کانفرنس میں کشمیر یکجہتی کونسل کے جاوید راٹھور صاحب نے کہا ہے کہ کشمیری بہن بھائی پچھلے 9 ماہ سے لاک ڈاؤن کا شکار ہیں اور یہ کرفیو بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی دکھانے کے لئے لگایا ہے وہ سمجھتا ہے کہ کوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تو یہ اس کی بھول ہے ہم سب کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہے ۔ اس وقت پوری دنیا کورونا وائرس کا شکار ہے اور لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے تو سوچیں یہ عارضی لاک ڈاؤن ہم سے برداشت نہیں ہوتا تو کشمیری عوام کی ہمت ہے جو 9ماہ سے لاک ڈاؤن اور بھارتی مظالم کا مقابلہ کر رہی ہیں تو ہمیں ان کے حوصلے کو داد دینی چاہئے اور آج کہ دن یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم سب کو مل کر کشمیر کو بھارت کے چنگل سے آزاد کروانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے کشمیریوں کی تحریک کیخلاف بھارتی الزامات کو مسترد کر دیا

اس ویڈیو کانفرنس کے دوران سابق  وزیر خزانہ و صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر لطیف اکبر نے کہا ہے کہ ایک طرف پوری دنیا کورونا وائرس جیسی  مہلک بیماری سے لڑر ہی ہے اور دوسری جانب  بھارتی فوج  ایل او سی پر کشمیریوں کو نشانہ بنا رہی ہے مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو طرح طرح کی مصیبت  کا سامنا ہے۔

بھارتی فوج کا کشمیریوں کے ساتھ سالوں سے ظالمانہ رویہ اور ظلم و ستم جاری ہے، میری پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی باڈی سے آج میٹنگ تھی جس پر میں نے کشمیر کا مسئلہ بہترین طریقہ سے اٹھایا ہے۔

پاکستان میں ایسے لوگوں کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنایا جاتا ہے جن کو کشمیر کے بارے میں کچھ علم ہی نہیں ہوتا ہے، میں نے سابق چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام سے ملاقات کی تو انہوں نے مجھے بتایا کہ میں ابھی کشمیر پر مطالعہ کر رہا ہوں جب تک ان کا مطالعہ مکمل ہوا ہی تھا کہ ان کو ا س عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

اس موقع پر امریکہ میں مقیم سینئر صحافی خورشید زمان عباسی  نے کہا ہے کہ یہ آن لائن کانفرنس کشمیرکی یکجہتی کے لیے بہت معنی رکھتے ہیں اس کانفرنس کا مقصد پاکستانی عوام کو بتانا ہے کہ کشمیری عوام کس طرح بھارتی مظالم کا مقابلہ کررہی ہے اور اس کا ہمیں مل کر مقابلہ کرنا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستانی میڈیا سے گزارش کروں گا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے لیے خصوصی کاوش کریں کیونکہ پاکستانی میڈیا کشمیر کے حوالے سے بہت کم کوریج دیتا ہے تو ان سے عرض کروں گا کہ وہ اسے ہائی لائٹ کریں تاکہ کشمیری عوام بھارت کے چنگل سے آزاد ہو ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کاز کے لئے اشتیاق ہمدانی کا یہ عمل بہت اچھی کاوش ہے اور اس طرح کی آن لائن کانفرنسز مختلف جگہوں پر ہونی چاہیئے اور کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنا چاہئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری جو تحریک آزادی کو بھرپور طریقے سے چلا رہے ہیں جس میں انہوں نے بہت سی جانیں بھی قربان کی ہیں ۔ہمارا مقصد یہ نہیں ہے کہ کون کس پارٹی سے ہے ہمارا مقصد وہ ہے جس کے لئے ہم برسوں سے لڑ رہے ہیں اور اس کے لئے سب کو متحد ہونا ہے اس بناء ہم بھارت کو شکست دے سکتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر، بھارتی لاک ڈاؤن کو 275 روز ہو گئے

کشمیر انٹر نیشنل، صدائے روس اور(کشمیر کونسل رشیا) کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو لگائے گئے کرفیو اور لاک ڈاؤن اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے 9 ماہ مکمل ہونے پر ایک روزہ آن لائن کانفرنس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میر نے کہا ہے کہ  کشمیریوں کا ذہن کھبی بھی تبدیل نہیں ہوسکا بھارت نے ہمیشہ جنگوں اور ظلم ستم سے کام لیا مگر وہ کشمیریوں کا ذہن  تبدیل نہ کر سکا. بھارت کھبی پاکستان پر حملے کی  بات کرتا ہے اور کھبی کشمیر ٔپر حملے کی بات کرتا ہے.  انہوں نے کہا کہ میں کشمیری عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں  جس طرح کشمیری عوام نے بھارتی فوج کا مقابلہ کیا اور میں کشمیری قیادت کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں.

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جو اقوام متحدہ میں تقریر کی تھی اس تقریر کو کشمیری گلے میں لٹکائے  اس تقریر کا ہم کیا کر یں  وزیراعظم  پاکستان عمران خان نے مظفر آباد میں  وزیر اعظم  آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان  کو مخاطب کرتے ہوئے  کہا تھا کہ وہ لائن آف کنٹرول کی‌طرف ‌نہ‌ بڑھے جب تک میں اقوام متحدہ سے واپس آ جاوں۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو واپس آئے ہوئے چھ ماہ گزر  گئے مگر ابھی تک کشمیر میں کرفیو ختم  نہیں ہوا میں انٹر نیشنل  میڈیا کو  بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے 5 اگست کے بعد مسئلہ کشمیر  بھر پور کوریج کی

سید ارشد حسین نے کینیڈا سے اس آن لائن کانفرنس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ویسے ہی ہم کورونا جیسی وبا کا شکار ہیں تو ہمیں اللہ تعالیٰ سے معافی مانگنی چاہئے کہ وہ اس خطرنا ک بیماری سے نجات دلائے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمیں یہ بھی خیال رکھنا چاہئے کہ کشمیری کس طرح ان سب چیزوں کا مقابلہ کررہے ہیں اس وقت سب پارٹیوں کو چاہئے کہ وہ ایک آواز بنیں اور کشمیریوں کو ساتھ دیں کشمیر کے نام پر سیاست نہ کریں ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ کشمیریوں کا ایجنڈا ہے ہمیں اس ایجنڈے کے ساتھ چلنا ہے ، کشمیری جھنڈے کو ساتھ لے کر چلیں گے تو ہی کسی مقصد پر پہنچ سکتے ہیں ۔ کشمیریوں کا اس وقت ایک ہی مطالبہ ہے ہمیں آزادی دی جائے بھارتی مظالم چھٹکارا دلایا جائے کہ ہم بھی ایک آزاد ریاست کی طرح زندگی گزار سکیں ۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں کی جرات کو سلام پیش کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

غزالہ حبیب چیئر پرسن فرینڈز آف کشمیر نےآن لائن کشمیر کونسل یکجہتی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیے اس طرح آن لائن پروگرام منعقد ہونے چاہیے اور بھارت کو پیغام دینا چاہیے کہ وہ زیادہ دیر کشمیر پر اپنا قبضہ جما نہیں سکتا ایک دن اس کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ورلڈ کشمیر اوئرنس فورم کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ اس لاک ڈاؤن میں جو کہ ہم نے کرونا وائرس کی وجہ سے لگا رکھا ہے، ہم سے یہ لاک ڈاؤن برداشت نہیں ہو رہا تو ہمیں پھر کشمیریوں کے بارے میں سوچنا چاہیے کہ وہ اس کا کسں طرح مقابلہ کر رہے ہوں گے وہاں پر انٹرنیٹ سروس بھی بند ہے بھارت نے کشمیریوں پر ظلم کی انتہا کردی ہے اقوام متحدہ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

کشمیر تارکین وطن کرونا لاک ڈائون کے دوران بھی خاموش نہیں رہ سکتے ۔کشمیر یکجہتی کونسل رشیا ونگ کے زیر اہتمام بین الاقوامی آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دنیا بھر سے اس کانفر نس میں شامل کشمیری تارکین وطن نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا پر امن حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جلد ہونا چاہئے اور بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر  میں جاری لاک ڈائون کو جلد ختم کرنے کے لئے پاکستان بین الاقوامی برادری پر زور ڈالے تاکہ بھارت اپنی گھنائونی سازش میں کامیاب نہ ہوپائے ۔

کانفرنس کے مقررین نے کشمیر یکجہتی کونسل کی کاوشوں کو بھر پور طریقے سے سہراتے ہوئے اپنی اپنی انتہائی مثبت تجاویز پیش کیں کہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے ہمیں ہر طر ح کے لاک ڈائون کی پرواہ کیئے بغیرآگے بڑھنا ہوگا تاکہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے باخبر رہ سکے اور ہمیں عالمی ضمیروں کو جگائے رکھنا ہوگا۔ شرکاء کانفرنس نے کشمیر یکجہتی کو متحرک کرنے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے وزیر امور کشمیر کو اپنا مثبت کردار ادا کرنے کے لئے حکومت پاکستان پر زور دیا کہ خارجی محاذ پر اپنی کاوشیں تیز کریں ۔

اس کانفرنس میں امریکہ میں مقیم رابعہ غوری نےایک اہم نقظہ کی جانب توجہ دلائی انھوں نے کہا کہ انٹرنیسنل میڈیا میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا ذکر نہیں ہوتا نہ صرف عام امریکیوں کو کشمیر کے مسئلہ کا علم نہیں بلکہ زیادہ تر تارکین وطن کے بچوں کو بھی کشمیر ایشو پر کوئی معلومات نہیں ہیں ، مجھے 2 دن قبل اس کانفرنس کی انوٹیشن سے معلوم ہوا کہ کہ مقبقضہ کشمیر میں لاک ڈوان کے 9 ماہ ہو گئے ہیں انھوں نے سوال کیا کیا ہمیں ازسرنو کشمیر کپر پالیسی بنانے کی ضرورت نہیں؟

اس کا نفرنس راجہ کینڈا سے تصدق حسین شاہ رزاق، طاہر خان محترمہ عائشہ  خان،محترمہ ثناء بشیر،رضا چوہدری،ناز بٹ ناجی،محترمہ فریدہ خان ، شاہ خان زاذہ، مقیم احمد، مجیب قاضی، شفیح غازی ودیگر نے کشمیر کونسل یکجہتی کی آن لائن کانفرنس میں کہا کہ ہم سب کو متحد ہو کر تحریک آزادی کشمیر حاصل کرنا ہوگا بھارت آپنے ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا ،ہمیں ہر فارم پر کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: مودی حکومت کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے، وزیر اعظم

دنیا بھر سے اس کانفر نس میں شامل کشمیری تارکین وطن نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا پر امن حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جلد ہونا چاہئے اور بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر  میں جاری لاک ڈائون کو جلد ختم کرنے کے لئے پاکستان بین الاقوامی برادری پر زور ڈالے تاکہ بھارت اپنی گھنائونی سازش میں کامیاب نہ ہوپائے ۔ کانفرنس کے مقررین نے کشمیر یکجہتی کونسل کی کاوشوں کو بھر پور طریقے سے سہراتے ہوئے اپنی اپنی انتہائی مثبت تجاویز پیش کیں کہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے ہمیں ہر طر ح کے لاک ڈائون کی پرواہ کیئے بغیرآگے بڑھنا ہوگا تاکہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے باخبر رہ سکے اور ہمیں عالمی ضمیروں کو جگائے رکھنا ہوگا۔

شرکاء کانفرنس نے کشمیر یکجہتی کو متحرک کرنے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے وزیر امور کشمیر کو اپنا مثبت کردار ادا کرنے کے لئے حکومت پاکستان پر زور دیا کہ خارجی محاذ پر اپنی کاوشیں تیز کریں کیونکہ وزیراعظم پاکستان نے کشمیر کی سفارت کاری کا زمہ خود اٹھا رکھا ہے ۔شرکاء کانفرنس نے آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کو آل پارٹی کانفرنس کا آزاد کشمیر اور پاکستان میں اجلاس بلا کر مشترکہ لائحہ عم فوری مرتب کرنے کی تجاویز دیں اور کہا کہ کرونا کی وبا کے دوران ہم پریس الیکٹرونکس اور سوشل میڈیا پر مشترکہ کانفرنس کا انعقا د کرکے اسی سکوت تو ڑ سکتے ہیں ۔

آج کانفرنس نے ہمیں ایک متحدہ پلیٹ فارم مہیا کرکے ثابت کیا ہے کہ کشمیر کی آزادی کی منزل میں حائل کسی بھی رکاوٹ کو اتحاد ، تنظیم اور نظم و ضبط سے توڑا جا سکتا ہے اور اس مسئلہ کے فوری اور پرامن حل کے لئے بین الاقوامی برادری کو ہمیں مل جل کر کشمیر کے حالات سے اور وہاں ہونے والی انسانی حقوق کی تذلیل سے باخبر رکھنا ہوگا کیونکہ جب منزل اور مقصد ایک ہو تو مشکلات کو مشترکہ طور پر ایک مربوط حکمت عملی سے آسان بنا یا جا سکتا ہے ۔ شرکاء کانفرنس نے روس میں کشمیر یکجہتی کو نسل کے صدر صدائے روس کے ایڈیٹر اور صدائے روس ٹی وی کے ڈائریکٹر سیداشتیاق ہمدانی کانفرنس کے انعقاد پر مبارک دی اور ان کو اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی کہ وہ کشمیر یکجہتی کونسل کا ساتھ دیں گے ۔


متعلقہ خبریں