نیب نے شہباز شریف کو ایک اور کیس میں شامل تفتیش کرلیا



ملتان: بہاولپور کے صحرائے چولستان میں 14 ہزار 400 کنال اراضی کی الاٹمنٹ میں بےضابطگیوں پر قومی احتساب بیورو(نیب) ملتان نے مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے۔

نیب ملتان نے شہباز شریف کو چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیس کا تحریری سوالنامہ بھیجا ہے۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کو مذکورہ کیس میں سوالنامے کا 18 مئی کو تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

شہباز شریف سمیت دیگر افراد پر چولستان میں 14 ہزار 4 سو کنال غیر قانونی طور ہر آلاٹ کرنے کا الزام ہے۔ نیب کو شک ہے کہ شہباز شریف سمیت دیگر، افراد نے سرکاری اراضی خلاف قانون اورمن پسند افراد مین تقسیم کی۔

یہ بھی پڑھیں:نیب کا شہبازشریف کیخلاف12پلاٹوں کی انکوائری بند کرنےکافیصلہ

نیب نے شہباز شریف سے پوچھا ہے کہ اراضی کے آلاٹمنٹ میں ان کا کیا کردار تھا۔ مذکورہ کیس میں سابق ایم این اے بلیغ الرحمن سمیت دیگر سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔

ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ لال سہانرا پارک بہالپور میں اراضی خلاف قانون دی گئی جس کی شکایات نیب کو موصول ہوئی ہیں جس پر متعلقہ افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

اطلاعات ہیں کہ چولستان کے ایم ڈی سمیت 28 سرکاری ملازمین سے بھی فروری2020میں پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

نیب لاہور نے محکمہ بورڈ آف ریونیو، چولستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر بہاولپور سمیت دیگر سے تفصیلات طلب کی تھیں۔

نیب ملتان نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سابق وفاقی وزیر میاں بلیغ الرحمن اور دیگر درجنوں افراد کے خلاف2019 میں تفتیش کا آغاز کیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے 2012 میں لال سوہانرا نیشنل پارک کے 238 متاثرین کو زمین الاٹ کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔

کیس میں شامل تفتیش افراد پر الزام ہے کہ جن کو زمین دی گئی ان کی پیدائش پارک بننے کے کئی سال بعد ہوئی ہے اور زمینوں کی الاٹمنٹ میں پنجاب حکومت نے کئی بوگس نام بھی شامل کیے۔

مبینہ بے ضابطگیوں کی شکایت پر نیب نے شہباز شریف، بلیغ الرحمن اور سابق جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بار چوہدری عمر محمود ایڈووکیٹ سمیت دیگر افراد کے خلاف انکوائری کا حکم دیا تھا۔


متعلقہ خبریں