امتحانات منسوخی کے فیصلے سے طلبا الجھن کا شکار


اسلام آباد: وفاقی حکومت کے امتحانات منسوخی کے فیصلے سے طلباء الجھن کا شکار ہوگئے ہیں اور بورڈز امتحانات میں شامل پرائیویٹ اسٹوڈنٹس بارے بھی پالیسی وضع نہیں کی جاسکی۔

حکومت ابھی تک 9، 10 ویں اور 11، 12 ویں کے اکھٹے امتحانات بارے فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔ جو امیدوار نمبر امپروو کرنا چاہتے ان کیلئے بھی کوئی فارمولا نہیں بن سکا۔

کمپوزیٹ امتحانات دینے والوں کے بارے بھی کوئی لائحہ عمل نہ دیا گیا۔ وزارت تعلیم نے فیصلہ سازی کیلئے اہم اجلاس گیارہ مئی کو طلب کیا ہے جس میں ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینوں کو ویڈیو لنک پر شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:تعلیمی ادارے15جولائی تک بندرکھنے کا فیصلہ، تمام بورڈز کے امتحانات منسوخ

ذرائع کے مطابق وزارت تعلیم نے بورڈز سے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ سٹوڈنٹس کا ڈیٹا حاصل کر لیا۔ اکٹھے یا کمپوزیٹ اور بہتر نمبروں کیلئے امتحانات دینے والے طالبعلموں کی شرح .35 فیصد ہے۔

اطلاعات ہیں کہ 9، 10 ویں اور 11، 12 ویں کے اکھٹے امتحانات لینے اور دسویں اور بارہویں کے امیدواروں کو4سے 6 فیصد اضافی مارکس دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

نویں جماعت کے تمام طلبہ کو بلا تخصیص دسویں جماعت میں پروموٹ کرنے کی تجویز جب کہ پریکٹیکل کے مجموعی نمبرز میں سے نصف نمبرز طلبہ کو دینے پر غور کیا جائے گا۔

اطلاعات آرہی ہیں کہ گیارہویں جماعت کے تمام طلبہ کو بارہویں جماعت میں پروموٹ کردیا جائے گا،بارویں جماعت کے موجودہ طلبہ کے نمبرز گیارہویں کے نمبرز کے مساوی دئیے جائیں گے۔

ہم نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق گیارہ مئی کو ہونے والے اجلاس میں  طلبہ کو اپنے نمبرز بڑھانے کیلئے دوبارہ امتحان دینے کا موقع دینے کی تجویز پیش کی جائے گی۔ تاہم طلبہ کو نمبر بڑھانے کیلئے جلد کوئی لائحہ عمل بنائے جانے کا امکان۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے تمام تعلیمی ادارے15جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور بورڈز کے امتحانات بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں