بیرون ملک سے برطانیہ پہنچنے والے افراد 14 روز قرنطینہ میں گزاریں گے

فائل فوٹو


لندن: برطانوی حکومت نے کسی بھی ملک سے آنے والے لوگوں کو 14 روز تک لازمی قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے جمہوریہ آئرلینڈ کے علاوہ کسی بھی ملک سے برطانیہ آنے والا ہر فرد حکومتی کے قائم کردہ قرنطینہ سنٹرز میں گزارے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق حکومت کے مطابق برطانیہ میں بیرونِ ملک سے آنے والوں پر نئی پابندیاں رواں ماہ کے اختتام تک نافذ العمل ہوں گی۔

برطانیہ ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ قرنطینہ کی نئی شرائط ہوابازی کی صنعت کے لیے تباہ کن ثابت ہونگے۔

برطانوی ہوائی اڈوں کی نمائندہ تنظیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ جب مسافروں کی تعداد معمول پر آ جائے گی، تو طیاروں پر سماجی دوری برقرار رکھنا اگر ناممکن نہ بھی ہوا تو چیلنج ضرور ہوگا۔ برطانوی ہوائی اڈوں کی نمائندہ تنظیم کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کا ایگزٹ پلان ہونا چاہیے اور اس پالیسی کا ہفتہ وار جائزہ لینا چاہیے۔

مزید پڑھیں: نظام صحت ناقص ہونے کے سبب دنیا کورونا وائرس کا شکار ہوئی

عالمی خبر رساں ایجنسی کےمطابق برطانیہ میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد دو لاکھ 11 ہزار سے زائد ہو گئی ہے جب کہ ملک میں مزید 649 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں 31 ہزار 2 سو سے زائد افراد نے داعی اجل کو لبیک کہا ہے۔

عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے پوری دنیا میں متاثرہ افراد کی تعداد 40 لاکھ 29 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ کورونا وائرس نامی مہلک وبا کے باعث اب تک جہان فانی سے دو لاکھ 76 ہزار سے زائد افراد کوچ کر چکے ہیں۔

ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ پوری دنیا میں اب تک اپنے یقین، مضبوط قوت ارادی اور طاقتور مدافعتی نظام کی بدولت 13 لاکھ 94 ہزار سے زائد افراد کورونا کو شکست بھی دے چکے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں