ڈاکٹروں نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی پھر مخالفت کردی


کراچی: ڈاکٹروں نے لاک ڈاؤن نرم کرنے کی پھر مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقدامات کیے بغیر لاک ڈاؤن میں نرمی سے کورونا وبا مزید پھیلے گی۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر لاک ڈاون نرم ہی کرنا ہے تو پھر عملہ اور وینٹلیٹرز بھی بڑھائیں، ورنہ صورتحال خراب ہوجائے گی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اکرام نے کہا کہ لاک ڈاوَن نرم کرنے کا مطلب دروازے کھولنا ہے۔ موجودہ لاک ڈاوَن سے مطمئن نہیں ہیں، نرمی ہو گی تو نجانے کیا ہوگا۔ لاک ڈاون کی وجہ سے ہماری نظر میں کوئی ایک بندہ بھی بھوک سے نہیں مرا ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ پنجاب اور سندھ کے لیے ایک سسٹم ہونا چاہیے۔ اگر نرمی کرنی ہے تو ہیلتھ کا انفراسٹرکچر بہتر کیا جائے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ کورونا سے کئی ڈاکٹرز بھی متاثر ہوئے ہیں۔ لیکن صوبائی یا وفاقی حکومت کا کوئی نمائندہ ان کی داد رسی کے لیے نہیں گیا۔

مزید پڑھیں: لاک ڈاون خلاف ورزی: کراچی میں 105 افراد گرفتار، 40 مقدمات درج

ڈاکتروں نے حکومت سے مارکٹس کھولنے کے اعلان پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سماجی فاصلہ ہی اس وبا کا علاج ہے۔ ترقی یافتہ ممالک بھی کورونا کا علاج نہیں نکال سکے ہیں۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے تھا کہ لوکل ٹرانسمیشن کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ مشین تو فراہم کر دی گئی ہے لیکن کٹس نہیں دی گئی ہیں۔

اس سے قبل ملک بھر کے ڈاکٹروں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ کورونا وائرس کو روکنا ہے تو لاک ڈاوَن سخت کرنا ہوگا اور ایسا نہ کرنے سے پوری قوم وائرس سے متاثر ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاوَن کو سخت کرنے پر حکومتی موقف کی حمایت کرتے ہیں لیکن اگر طبی عملہ وائرس سے متاثر ہونے لگا تو علاج کون کرے گا؟ حفاظتی کٹس کے بغیر کام کرنا خودکشی کرنے کے مترادف ہوگا۔

 


متعلقہ خبریں