ق لیگ کی حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی

پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کے درمیان برف نہ پگھل سکی

لاہور: وفاق اور پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق نے  حکومت سے علیحدہ ہونے کی دھمکی دے دی۔

ق لیگ کے سینئر رہنما سنیٹر کامل علی آغا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ کیا جاسکتا ہے، کوئی بعید نہیں کہ ہم حکومت چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کوآر ڈی نیشن کی کمیٹی میں کسی اتحادی کو شامل نہیں کیا گیا۔ اتحادیوں کے ساتھ مشورے کو گناہ سمجھا جاتا ہے۔ ہمارے پاس ابھی بھی اسٹینڈنگ آفر موجود ہے۔ ہم پر یہ اعتماد کیا جاسکتا ہے کہ ہم معاہدہ نہیں توڑیں گے۔

کامل علی آغا نے کہا ہم نے سیاست کو کبھی دشمنی کا رنگ نہیں دیا۔ بڑی دشمنی کو ایک طرف رکھ کر دوستی قائم کی جس کا قوم کو فائدہ ہوا۔ جس کے ساتھ دوستی کرتے ہیں اس کو نبھاتے ہیں۔ ہمارے خلاف شدت کے ساتھ انکوائری ہوتی رہی ہے۔ نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے کہ وہ نامعلوم درخواست پر انکوائری کرے۔ نیب ایک بند کیس کو دوبارہ کھول رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جب بھی مشکل وقت میں آواز دی ہم نے معاملہ حل کرنے کیلئے کوشش کی۔ پی ٹی آئی کے ساتھ مشکل وقت میں کھڑے ہوتے ہیں۔ ہم نے کبھی تحریک انصاف کے خلاف کوئی سازش نہیں کی۔

رہنما مسلم لیگ ق نے کہا کہ وزرا کے بیانات دیکھیں تو کیا تاثر قائم ہورہا ہے۔ ساری چیزیں دیکھ کر عدالت میں چلے گئے ہیں۔ ہم نے سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے اور جوچیزیں عدالت میں سامنے آئیں گی اس پر سوچنے پر مجبور ہوں گے۔

دریں اثناء  صوبائی وزیر مسلم لیگ ق باوَ محمد رضوان نے کہا ہے کہ حکومتی فیصلوں میں ہم سے مشاورت نہیں کی جاتی ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمیں کبھی بھی حکومت کا حصہ نہیں سمجھا گیا۔ ہم تو بہت سنجیدگی سے حکومت کے ساتھ چل رہے ہیں۔ اداروں کی عزت ہماری جماعت سے زیادہ کوئی نہیں کرتا۔

باوَمحمد رضوان نے کہا کہ اس وقت پولیٹیکل انجینئرنگ ہورہی ہے۔ ہمیں ایک لمحے کے لیے بھی حکومت کا حصہ نہیں سمجھا گیا۔ اگر ایسے ہی حالات رہے تو ہمیں مستقبل کے بارے میں سوچنا پڑیگا۔ اگر ایسے ہی حالات رہے تو پھر حکومت رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔


متعلقہ خبریں