کراچی: کورونا مریض قدیم طریقہ علاج سے صحتیاب

کورونا ریپڈ رسپانس ٹیم نے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

کراچی: پاکستان میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے متاثرہ مریض 100 سال سے زیادہ قدیم طریقہ علاج سے صحتیاب ہوگیا۔ صحتیاب ہونے والے مریض کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

تین ادویات کا امتزاج کورونا سے جلد صحت یاب ہونے میں مدد دیتا ہے، رپورٹ

ہم نیوز کے مطابق مریض کا علاج پیسوامیونائزیشن تھراپی کے ذریعے کیا گیا۔ ملک میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا کیس ہے۔

اس ضمن میں ماہر امراض خون اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز( این آئی بی ڈی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ صحتیاب ہونے والے مریض کا تعلق کراچی سے ہے۔

کراچی: کورونامریض 100سالہ قدیم طریقہ علاج سے صحتیاب

ہم نیوز کے مطابق ڈاکٹر طاہر شمسی نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ مریض کو 30 اپریل کے دن پلازمہ لگایا گیا تھا جس کے بعد آٹھ مئی کو وہ مکمل طور پر صحتیاب ہوگیا۔

سندھ: کورونا کیسز کی تعداد گیارہ ہزار 480 ہو گئی

ڈاکٹر طاہر شمسی کے مطابق مریض کا دوبارہ کیا گیا پی سی آر ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ایک درجن سے زائد مریضوں پر پیسوامیونائزیشن تھراپی استعمال کی جارہی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈاکٹر طاہر شمسی کی پیش کردہ تجویز پر گذشتہ ماہ حکومت سندھ کے محکمہ صحت نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے پیسیو امیونائزیشن کی اجازت دی تھی جب کہ وفاق اور دیگر صوبائی حکومتیں بھی اسی طریقہ علاج کی اجازت دے چکی ہیں۔

ماہرین کے مطابق پیسیو امیونائزیشن کا طریقہ علاج تقریباً 100 سال سے زیادہ  قدیم ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق جب تک دنیا میں ویکسین ایجاد نہیں ہوئی تھی تو اس وقت تک مریضوں کا علاج اسی طریقے سے کیا جاتا تھا۔

پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی

طبی ماہرین کے مطابق اس طریقہ علاج میں صحتیاب ہونے والے مریض کے خون سے اینٹی باڈیز لے کر متاثرہ شخص میں منتقل کی جاتی ہیں لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ کسی بھی وائرس سے صحتیاب ہونے والا مریض اپنے جسم سے پلازمہ عطیہ کرنے پہ آمادہ ہو۔


متعلقہ خبریں