قومی اسمبلی کا اجلاس: کورونا وائرس پربحث کے لیے تحریک منظور



اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں  کورونا وائرس پربحث کے لیے تحریک متفقہ طورپر منظور کرلیا گیا۔

اجلاس میں ایس او پیز کے مطابق اراکین کوایوان میں داخل ہونے دیاگیا۔ ملک بھر میں مختلف واقعات و حادثات میں جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت دنیابھر میں کورونا نے تباہی مچادی ہے۔ کورونا وائرس ایک چیلنج ہے اور حکومت نے اپوزیشن کی رائے کومقدم سمجھتے ہوئے اجلاس بلایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد کوویڈ 19 بڑا بحران ہے، 209ممالک کوروناوائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔ وباآنے کے بعد کوئی بھی ملک فوری طور پر اس سے نہیں نمٹ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ کوروناسے امریکہ، برطانیہ اور اٹلی جیسے ممالک میں ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس کاپہلا کیس 26فروری کوتشخیص ہوا اور اس وقت ہماری ٹیسٹنگ استعداد 100تھی جو اب ہزار ہوچکی ہے اور ملک میں 70کے قریب لیبارٹریز ہیں جہاں ٹیسٹنگ کی سہولیات ہیں۔

وزیرخارجہ نے کہا تاثر دیا جا رہا ہے کہ سندھ کےساتھ ناانصافی ہو رہی ہے جب کہ این ڈی ایم اےنےسندھ کو 8 لاکھ  26ہزارسےزائد ماسک دیے۔

شاہ محمود نے کہا کہ میرا بھٹو اور بےنظیرکی پیپلزپارٹی سے تعلق رہا ہے۔ میں اس پیپلزپارٹی کاحصہ تھاجو وفاق کی بات کرتی تھی لیکن آج کی پیپلزپارٹی ایک صوبے تک محدود ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا آج سندھ کارڈ کی نہیں بلکہ پاکستان کارڈ کی ضرورت ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے حکومتی تنقید کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کورونا کیسزمیں اضافےکےساتھ ہی احتیاطی تدابیرمیں کمی آئی۔ 100ہلاکتیں ہوئی تو اسمارٹ لاک ڈاوَن کا فیصلہ کیا گیا۔ پہلے کہا گیا مئی میں کیسزمیں اضافہ ہوگا لیکن ابھی لاک ڈاوَن ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

خواجہ آصف نے کہا غفلت کی وجہ سے کوروناکیسزمیں اضافہ ہوا۔ ڈاکٹرظفرمرزا نے کہا 78فیصد کیسزایران سے آئے۔ تفتان میں مرغیوں کی طرح لوگوں کو بند کیا گیا۔

رہنمامسلم لیگ ن  نے کہا کہ شہباز شریف کا کل رات تک اسمبلی اجلاس میں شرکت کا ارادہ تھا۔ ڈاکٹرزکی ہدایت کے مطابق شہبازشریف نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ کورونا کیسز میں اضافے کے ساتھ  ہی احتیاطی تدابیرمیں کمی آئی۔100 ہلاکتیں ہوئی تواسمارٹ لاک ڈاوَن کا فیصلہ کیا گیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پہلے کہا گیا مئی میں کیسزمیں اضافہ ہوگا لیکن ابھی لاک ڈاوَن ختم کرنےکا فیصلہ کیا گیا۔ حکومت کی غفلت کی وجہ سے کورونا کیسزمیں اضافہ ہوا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے۔ کراچی میں سب سے زیادہ گنجان آبادی ہے۔
سندھ حکومت بہادری کےساتھ کورونا کا مقابلہ کررہی ہے۔ آئیں سب مل کرکوروناوائرس پرکنٹرول کریں۔

لیگی رہنما نے کہا کہ وفاق کا اسمارٹ لاک ڈاوَن سمجھ سے بالاتر ہے۔آپ کے پاس گنجان آبادی نہیں، پھراسمارٹ لاک ڈاوَن کیوں؟

انہوں نے کہا کہ اے پی ایس کےمعاملےپرنوازشریف نے24گھنٹےمیں تمام سیاسی قیادت سےرابطہ کیا۔وزیراعظم نے ایک کانفرنس میں شرکت کی اور وہ بھی ویڈیو کانفرنس چھوڑکرچلےگئے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ وزیرخارجہ نے اپنی تقریرمیں 7 سے 8 مرتبہ 18ویں ترمیم کا ذکرکیا۔  8ویں ترمیم 2010 میں پاس ہوئی تھی۔ جومعاملات مشاورت سےطے ہوئے ہیں ان کو نہ چھیڑا جائے۔
خواجہ آصف کےخطاب کےدوران ڈپٹی اسپیکر نے مداخلت کی اور کہا کہ خواجہ صاحب کورونا تک محدود رہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرمواصلات مرادسعید نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں کے ہیلتھ سسٹم کوروناکےآگے بے بس ہے۔ کوروناسےمتعلق حکومت نےبہترین اقدامات کیے ہیں۔ کم از کم موجودہ صورتحال میں اپوزیشن سنجیدگی کامظاہرہ کرے۔

مراد سعید کی تقریرشروع ہوتے ہی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو پہلے ایوان سے چلے گئے۔ اس کے بعد
اپوزیشن کے تمام ارکان ایوان سے چلے گئے۔

مراد سعید نے کہا کہ کراچی میں وینٹی لیٹرز نہ ملنے پر ڈاکٹرفرقان نے اپنی جان دی۔ 2 ماہ کے اندر سینی ٹائزرز بناکر برآمد کرنے لگے ہیں۔ 2ماہ میں جو کام حکومت نے کیا وہ 70 سال میں نہیں ہوئے۔

مراد سعید نے کہا کہ وزیراعظم نے کورونا سے متاثرہ  افراد کو12ہزارفی کس کااعلان کیا۔ ہم نےلاک ڈاوَن کےدوران 1200ارب روپےکاپیکج دیا۔ ساڑھے5کھرب کاسوال پوچھاتوسوشل میڈیاپرطوفان بدتمیزی شروع ہوگئی۔ لاڑکانہ اورسیہون میں راشن نہ ملنے پراحتجاج کیاگیا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ پوری دنیا کو کورونا چیلنج کا سامنا ہے۔ وفاق کےاسمارٹ لاک ڈاوَن پرتنقید کی گئی۔

انہوں نے پوچھا کہ کیا کیاامریکہ اورچین میں کوروناتفتان سےآیا؟۔ کورونا وائرس چین کے شہر ووہان سے پوری دنیا میں پھیلا۔ لاک ڈاوَن کورونا کا علاج نہیں لیکن صرف اس سے پھیلاوَ کو روکا جاسکتا ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان میں کئی لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ لاک ڈاوَن کتنے دن ہونا چاہیے کوئی یہ اندازہ نہیں لگاسکتا۔ لاک ڈاوَن میں توسیع یانرمی صوبوں کی مشاورت سے ہوتی ہے۔ جہاں اربوں ڈالر امداد ملتی ہےوہیں لاک ڈاوَن طویل ہوتے ہیں

وفاقی وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 14 نئے اسپتال قائم کیےگئے ہیں۔ ماضی کی کسی حکومت نے کام نہیں کیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ دن 12 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔


متعلقہ خبریں