خیبر پختونخوا حکومت کو بجٹ تیار کرنے میں مشکلات کا سامنا


پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کو آئندہ مالی سال کا بجٹ تیار کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی فنڈز پر کٹ لگانے کا فیصلہ کر لیا۔ محکمہ صحت، نئے کاروبار شروع کرنے اور بلدیاتی نظام پر خصوصی توجہ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

خیبر پختونخوا حکومت کو وفاق کی جانب سے بجلی منافع کی مد میں ادائیگی نہ ہونے پر بجٹ خسارے کا ہوسکتا ہے۔ وزیر خزانہ خیبر پختونخوا نے بجٹ سے متعلق مشکلات کی تصدیق کر دی۔

صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ وفاق کے ذمہ بقایا جات پر وزیر اعظم عمران خان سے بات ہو گی۔ ہمیں اگر خسارے کا بجٹ بھی پیش کرنا پڑا تو ہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں محصولات کی مد میں کمی آئی ہے۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا اس وقت کورونا کی شدید لپیٹ میں ہے جہاں اموات کی تعداد سب سے زیادہ ہے تاہم خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے بھر میں تمام دکانیں ہفتے میں 4 دن کھولنے کا فیصلہ  کیا ہے۔

لاک ڈاوَن میں نرمی سے متعلق محکمہ بحالی و آباد کاری خیبر پختونخوا کی جانب سے  جاری اعلامیہ اشیائے خوردونوش کے علاوہ تمام دکانیں جمعہ،ہفتہ اور اتوار کو بند رہیں گی۔

اعلامیہ کے مطابق صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک کاروبار کرنے کی اجازت ہوگی۔

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ٹرانسپورٹ کھولنے سے متعلق فیصلہ متعلقہ یونین کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائیگا۔

وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ 9 مئی بروز ہفتہ سے ملک میں لاک ڈاؤن مرحلہ وار کھولا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں کورونا وائرس، خیبر پختونخوا کے بند ادارے اور محکمے کھل گئے

وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ فروری کوملک میں کوروناکا پہلا کیس سامنے آیا اور یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ پاکستان سمیت دنیابھر میں لاک ڈاوَن کیا گیا اور یورپ میں وائرس سےہزاروں اموات ہوئیں ہیں۔


متعلقہ خبریں