‘حکومت بیوٹی پارلرز، سیلون کھولنے کی اجازت دے’


کراچی: پاکستان ہیئر ڈریسر اینڈ بیوٹیشن ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیوٹی پارلرز اور سیلون کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نامور بیوٹیشن مسرت مصباح، نادیہ حسین، نبیلا اور اینجی مارشل نے کہا کہ لاک ڈاون میں سب سے زیادہ متاثر بیوٹیشنز ہوئی ہیں۔ سات ہفتوں سے سیلونز بند ہیں۔

مسرت مصباح  نےسوال کیا کہ اگر باقی مارکیٹیں اگر کھل رہی ہیں تو بیوٹی سیلونز کیوں نہیں؟  ہمیں ایس او پیز کے ساتھ بیوٹی سیلونز کھولنے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے شعبے میں خواتین کی بہت بڑی تعداد کام کرتی ہے۔ خواتین پورے پورے خاندان کو چلا رہی ہوتی ہیں۔ ان حالات میں ان خواتین کیلیے بھی مسائل بڑے ہیں۔

اس موقع پر بیوٹیشن نبیلا نے کہا کہ خواتین ورکرز مشکلات کا شکار ہیں۔ وزیراعلیٰ بیوٹیشنز سے ملاقات کریں اورسیلونزکھولنے کی اجازت دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بین الاقوامی سطح کی ایس او پیز بنائی ہیں۔ پورا شہر کھل گیا لیکن سیلونز بند ہیں، یہ سراسر زیادتی ہے۔

مزید پڑھیں: لاک ڈاون خلاف ورزی: کراچی میں 105 افراد گرفتار، 40 مقدمات درج

اس سے قبل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر حکومت لاک ڈاون میں نرمی کررہی ہے تو پھر اسپتالوں میں عملہ اور وینٹلیٹرز بھی بڑھائیں، ورنہ صورتحال خراب ہوجائے گی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اکرام نے کہا تھا کہ لاک ڈاوَن نرم کرنے کا مطلب دروازے کھولنا ہے۔ موجودہ لاک ڈاوَن سے مطمئن نہیں ہیں، نرمی ہو گی تو نجانے کیا ہوگا۔ لاک ڈاون کی وجہ سے ہماری نظر میں کوئی ایک بندہ بھی بھوک سے نہیں مرا ہے۔

پریس کانفرنس  کے دوران ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ پنجاب اور سندھ کے لیے ایک سسٹم ہونا چاہیے۔ اگر نرمی کرنی ہے تو ہیلتھ کا انفراسٹرکچر بہتر کیا جائے۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ کورونا سے کئی ڈاکٹرز بھی متاثر ہوئے ہیں۔ لیکن صوبائی یا وفاقی حکومت کا کوئی نمائندہ ان کی داد رسی کے لیے نہیں گیا۔


متعلقہ خبریں