پی سی بی نے کرکٹرز کے سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا


لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کھلاڑیوں کے سنٹرل کنٹریکٹس کا اعلان کردیا۔

سینٹرل کنٹریکٹ کے مطابق اظہرعلی سیزن 2020-21 کے لیے قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مقرر کردیے گئے ہیں۔

اسی طرح بابراعظم کو قومی ٹی ٹونٹی اور ایک روزہ کرکٹ ٹیموں کی قیادت سونپ دی گئی ہے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ لسٹ کے مطابق نسیم شاہ پہلی مرتبہ سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں جبکہعابد علی، محمد رضوان، شان مسعود اور شاہین شاہ آفریدی کی ترقی ہوئی ہے۔ افتخار احمد بھی 18 رکنی فہرست کا حصہ بنے ہیں۔

اسی طرح حیدر علی، حارث رؤف اور محمد حسنین نئی تشکیل کردہ ایمرجنگ پلیئرز کیٹیگری میں شامل
کردیے گئے ہیں۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق  3 کھلاڑیوں اظہرعلی، شاہین شاہ اور بابراعظم کو کٹیگری اے میں شامل کردیا گیا ہے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق 9 کھلاڑیوں عابد علی، اسد شفیق، حارث سہیل، محمدعباس، محمدرضوان اور سرفراز احمد، شاداب خان، شان مسعود اور یاسر شاہ کو کٹیگری بی میں شامل کردیا گیا ہے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق 6 کھلاڑی فخر زمان، افتخار احمد، عماد وسیم، امام الحق، وسیم شاہ اور عثمان شنواری کٹیگری سی میں شامل کردیے گئے ہیں۔

کرکٹر حسن علی، وہاب ریاض اور محمد عامر سینٹرل کنٹریکٹ میں جگہ بنانے میں نہ ناکام ہوگئے۔ تینوں کھلاڑی بدستور قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کے لیے دستیاب ہوں گے۔

پی سی بی نے کرکٹر امام الحق، سابق کپتان سرفراز احمد اور یاسر شاہ کی ایک ایک درجہ تنزلی کردی۔

اس سے قبل  چیف ایگزیکٹو پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) وسیم خان نے کہا تھا کہ ہم پلیئرز کو سیکیورٹی دینے کے لیے کنٹریکٹ کا اعلان جلد کر رہے ہیں۔ چیف سلیکٹر مصباح الحق نے 19 سے 20 کھلاڑیوں پر مشتمل فہرست تیار کر لی جس کی چیئرمین پی سی بی منظوری دیں گے۔

وسیم خان کا کہنا تھا کہ تینوں فارمیٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ میں ترجیح دی جائے گی اور آئندہ کنٹریکٹ بھی تین مختلف کٹیگریز پر ہی مشتمل ہو گا۔

سنٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کے معاوضے میں اضافہ کا بھی امکان ہے اور بورڈ کی طرف سے اس بار کھلاڑیوں کے معاوضے میں اضافہ پر غور بھی کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کا کرکٹرز سمیت اسٹاف کی امداد کا فیصلہ

دورہ انگلینڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ دورے کے لیے کھلاڑیوں اور آفیشلز کی صحت اور حفاظت اولین ترجیح ہے، صحت اور حفاظت پر سمجھوتہ نہ کرکے ہی سیریز پربات ہوگی۔

وسیم خان نے کہا تھا کہ انگلینڈ میں حالات اب بھی بہت خراب ہیں، 15 مئی کو ای سی بی سے تفصیلی بات چیت ہوگی، تاہم ٹیلی کانفرنس میں دورہ انگلینڈ سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوگا ۔

ان کا کہنا تھا کہ اگلے تین چار ہفتے صورتحال کا جائزہ لیں گے، سیریز میں ٹیسٹ میچز بڑھانے پر ابھی تبادلہ خیال ہونا ہے، جبکہ انگلینڈ کے جوابی دورے سے متعلق یہ مناسب وقت نہیں ہے۔

چیف ایگزیکٹو نے بتایا تھا کہ پی سی بی کی اگلے مالی سال کے لیے پوزیشن مستحکم ہے، اس کے بعد کرکٹ نہ ہوئی تو مسائل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو ہوگا جس میں ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی پر بات ہوگی ۔

وسیم خان کاکہنا تھا کہ سابق کرکٹرز کا موجودہ کھلاڑیوں کو آن لائن لیکچرز کا تجربہ زبردست رہا، اسےجاری رکھیں گے، اس کے علاوہ ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کے لیے حکمت عملی بنانے کا آغاز کر دیا ہے۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے بتایا تھا کہ ہم نے ڈومیسٹک کرکٹ کے لیے بجٹ بنا لیا ہے، اسپانسرز کے لیے کوشاں ہیں،مزید ایک سال کے لیے ہم ڈومیسٹک کرکٹ پر خرچ کر سکتے ہیں، آئندہ سیزن کیلئے مشکل ہوگی ۔

انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث اسپانسرز کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے، کورونا کی وجہ سے سیزن کے التواء سے متعلق پلان بنا رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں