کورونا سے بچاؤ—قوت مدافعت بڑھاؤ


تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا میں متاثرہ افراد کی تعداد 42 لاکھ 35 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے اور دو لاکھ 58 ہزار افراد داعی اجل کو لبیک بھی کہہ چکے ہیں لیکن دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 15 لاکھ سے زائد ایسے افراد بھی ہیں جنہوں نے بنی نوع انسان کو سب سے زیادہ خطرات سے دوچار کرنے والے کووڈ 19 کو شکست فاش دی ہے۔

تادم تحریر حتمی طور پر یہ کہنا تو نا ممکن ہے کہ آخر کن وجوہات کی بنا پر یہ مہلک وبا ’کچھ‘ انسانوں سے شکست کھاتی ہے؟ لیکن ماہرین کی ایک بڑی تعداد اب تک کی تحقیقات کے پیش نظر اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ انسان کا یقین، اس کی مضبوط قوت ارادی اور طاقتور مدافعتی نظام کووڈ 19 کے جان لیوا حملوں کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

طبی ماہرین یقین رکھتے ہیں کہ اگر انسان کا مدافعتی نظام طاقتور ہوگا تو متاثرہ جسم کووڈ 19 سمیت ہرقسم کے خطرناک اورجان لیوا جرثوموں کا بہتر انداز میں مقابلہ کرسکے گا۔

یہاں ملین ڈالر کا یہ سوال ہے کہ آخر ایک عام آدمی اپنا مدافعتی نظام مضبوط کیسے بنا سکتا ہے؟ تاکہ وہ کووڈ 19 جیسی وبا سے محفوظ رہ سکے۔ اس وقت ذرائع ابلاغ سمیت سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ایسے ماہرین کی کمی نہیں ہے جو جسم کے مدافعتی نظام کو طاقت بخشنے والی انتہائی مہنگی ادویات تجویز کررہے ہیں۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ تجویز کی جانے والی ادویات کے متعلق یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ ان کے مضر اثرات کیا مرتب ہوں گے؟ اوریہ کہ کیا انہیں ہر شخص استعمال کرسکتا ہے؟ کیونکہ طاقت فراہم کرنے والی متعدد ادویات ایسی ہیں جنہیں دل کے امراض میں مبتلا افراد اگر استعمال کریں تو ان کے جان کے لالے پڑ سکتے ہیں۔ اسی طرح ذیابیطس (شوگر)، بلڈ پریشر، نظام تنفس، دماغ اور گردوں کے امراض میں مبتلا افراد بھی ہر قسم کی طاقت بخشنے والی ادویات کا استعمال نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ بصورت دیگر وہ ان کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔

اسی سوچ کے پیش نظر ہم یہاں ایسے پھلوں و سبزیوں سے قارئین کو روشناس کرا رہے ہیں جو وہ عرصے سے استعمال تو کررہے ہیں اور ان سے بخوبی آگاہ بھی ہیں لیکن ان کی اکثریت اس حقیقت سے شاید آگاہ نہ ہو کہ ان کے استعمال سے قوت مدافعت میں بے پناہ اضافہ ہوتا ہے۔

ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ قوت مدافعت بڑھانے میں ایسے پھل نہایت معاون و مدد گار ثابت ہوتے ہیں جن میں وٹامن سی وافر مقدار میں موجود ہو۔ ایسے پھلوں میں کینوں، مالٹا، اسٹابری، لیموں اور انار سمیت دیگر شامل ہیں۔ اسی طرح کیوی نامی پھل بھی قوت مدافعت میں اضافے کا بہترین ذریعہ ہے۔

ماہرین غذائیت کے نزدیک وٹامن سی، فائبر‘ پوٹاشیم اور میگنیشیم سے بھرپور اسٹابری میں موجود اینٹی آکسیڈینٹس قوت مدافعت میں اضافے کا مؤجب بنتے ہیں۔

کینو کو قوت مدافعت میں اضافے کا بہترین ذریعہ قرار دیا جاتا ہے۔ اس میں وٹامن سی بڑی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ کینو انسانی جسم میں موجود خون کے وائٹ سیلز کو بھی تقویت بخشتا ہے۔ اس سے نہ صرف انفیکشن کا مقابلہ کرنے صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ قوت مدافعت بھی بڑھتی ہے۔

کیوی نامی پھل کو وٹامن سی سے مالا مال قرار دیا جاتا ہے۔ اس پھل سے وٹامن ای کی بھی وافر مقدار حاصل ہوتی ہے جو جسم کے ٹی سیل کو بڑھا کر قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے۔

پپیتا ایک ایسا پھل ہے جس میں موجود وٹامن اے، وٹامن سی اور وٹامن ای خاصی مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو انسانی جسم کی قوت مدافعت میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔

اب کچھ ذکر پھلوں کے بادشاہ کہلانے والے آم کا کہ جس کی موسمی اعتبار سے شروعات ہو چکی ہے۔ آم میں بیٹا کیروٹین بہت زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جو جسم میں جانے کے بعد وٹامن اے میں تبدیل ہوجا تا ہے۔ اس سے انسانی جسم کی ہڈیوں کی نشو و نما بہتر انداز میں ہوتی ہے اور جسم کا دفاعی نظام طاقتور ہوتا ہے۔ ماہرین غذائیت کے نزدیک یہ وٹامن بینائی کو تقویت بخشتا ہے۔ آم میں وٹامن سی بھی بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو قوت مدافعت کو بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔

طبی ماہرین کے نزدیک ان پھلوں کو کھایا جائے تو زیادہ بہتر نتائج برآمد ہوں گے لیکن اگر جوس کی شکل میں استعمال کرنا مقصود ہو تو پھر اس میں چینی ملانے سے اجتناب برتا جائے۔

کراچی سے لے کر خیبر تک اس وقت یہ تمام پھل باآسانی مارکیٹوں میں دستیاب ہیں اورعام افراد آسانی سے خرید کر انہیں افطار و سحر میں استعمال کرسکتے ہیں۔

ماہرین غذائیت کے نزدیک بند گو بھی میں فائبر،سلفر، وٹامن بی، وٹامن کے، پوٹاشیم، فولاد، فاسفورس، جست اور کیلشیم کے علاوہ بڑی مقدار میں وٹامن سی پایا جاتا ہے۔ یہ سبزی قوت مدافعت میں اضافے کا بہترین ذریعہ ہے۔

بند گوبھی اپنی افادیت کے لحاظ سے لاجواب ہے۔ اس سبزی کو انسانوں کے لیے قدرت کا انمول تحفہ کہیں تو غلط نہیں ہوگا۔

سبز چائے کا استعمال بھی قوت مدافعت میں اضافے کا سبب قرار دیا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کے امراض میں مبتلا مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے۔ سبز چائے میں اینٹی آکسیڈینٹس بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں جو صحت کےلیے بہترین قرار دیے جاتے ہیں۔

انسانی قوت مدافعت میں اضافے کے لیے دہی کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ دہی پروٹین سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ پروبائیوٹکس سے بھی لبریز ہوتی ہے جو انسانی قوت مدافعت میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔

غذائی ماہرین کے مطابق اگر خشک میوہ جات مثلاً  بادام‘ اخروٹ‘ کھجور‘ تل اور سورج مکھی کے بیج  وغیرہ کا ستعمال کیا جائے تو وہ بھی انسانی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں کیونکہ ان میں زنک‘ میگنیشیم اوراومیگا تھری کی بھرپور مقدارپائی جاتی ہے۔

 


متعلقہ خبریں