کابینہ اجلاس میں کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی توثیق

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی توثیق کر دی ہے۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم کی زیرصدارت ہوا جس میں 7 نکاتی ایجنڈے پر غور کیاگیا۔ وفاقی کابینہ نے ملک بھر میں کورونا کی وبائی صورتحال کا جائزہ بھی لیا۔

کابینہ اجلاس فیصلوں کے متعلق عوام کو آگاہ کرتے وزیراطلاعات شبلی فراز نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں انتخابی اصلاحات سےمتعلق تجاویزپیش کی گئی ہیں۔ 39تجاویز اعظم سواتی نے پیش کی ہیں جن کو وزیراعظم نے سراہا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جوانتخابی عمل کوشفاف بناناچاہتی ہے۔ شبلی فراز نے عوام کو بتایا وزیراعظم چاہتے ہیں کہ انتخابی عمل پرعوام کا اعتماد بحال ہو۔

کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نےکہا کہ توانائی کےشعبےکا ملکی ترقی میں اہم کردار ہے۔ اجلاس میں کپاس کی امدادی قیمت کا تعین کرنےکی ہدایت بھی کی گئی۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کپاس کی پیداوارمیں15سال سےاضافہ نہیں ہوا۔

وزیراطلاعات نے بتایا کہ نیشنل کمیشن برائےاسٹیٹس وومن کےناموں کی منظوری دی گئی۔

کابینہ کوبتایا گیا12اداروں میں خلاف ضابطہ تعیناتیاں کی گئی ہیں۔ وزیراعظم نےنوٹس لیتےہوئےایک ہفتےمیں تعیناتیوں سےمتعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعظم نےدیگراداروں میں بھی تعیناتیوں سےمتعلق رپورٹ طلب کی ہے۔

وزیراطلاعات نے تلقین کی کہ عوام لاک ڈاؤن کےدوران حفاظتی اقدامات پرعمل کریں۔ سماجی فاصلوں کو یقینی بنا کرکورونا وبا سے بچا جاسکتا ہے۔ وزیراعظم نے ایس اوپی زپرعملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب ایک آزاد اورخودمختارادارہ ہے۔ جب کوئی پکڑا جاتا ہے تو پھر وہ نیب پر اعتراضات اٹھانا شروع کردیتا ہے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا ہمیں پتہ تھا اپوزیشن لیڈر نےاجلاس بلایا ہے لیکن وہ خود نہیں آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ اجلاس میں وزیراعظم پارلیمنٹ میں آئیں گے۔

آئین کی18ویں ترمیم کے متعلق وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وہ آئین کا ایک حصہ ہے۔ آئینی ترمیم کیلئے کسی بھی پارٹی کے پاس تعداد ہوئی تو ضرور ہو جائے گی۔

انہوں نے گورنرسندھ کی تبدیلی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ  عمران اسماعیل صحت یاب ہوکردوبارہ اپنےفرائض سرانجام دیں گے۔


متعلقہ خبریں