خورشید شاہ کےاہلخانہ کی ضمانت منسوخی کیلئےنیب کاسپریم کورٹ سے رجوع


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما کے خورشید شاہ کے اہلخانہ کی ضمانت منسوخی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کے اہلخانہ، صوبائی وزیرسید اویس قادر شاہ سمیت دیگر ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے درخواست دائر کی ہے۔

اپیل میں استدعا کی ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، لہذا22 اپریل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

نیب نے خورشیدشاہ کی 2 بیویوں بی بی گل ناز، بی بی طلعت، بیٹے زیرک شاہ، خالہ زاد بھائی رحیم بخش اعوان، صوبائی وزیراویس قادرشاہ، ٹھیکیدارعبدالرزاق بھرانی اور محمد اکرم کی ضمانت کیخلاف درخواست دائر کی ہے۔

اپیل میں کہاگیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ملزمان کیخلاف شواہد اورسپریم کورٹ کے وضع کردہ اصولوں کو نظرانداز کیا۔

متن میں شامل ہے کہ خورشید شاہ نے 2005 سے 2019 تک آمدن سے 71 کروڑ روپے زائد خرچ کیے۔ خورشید شاہ اور انکے اہلخانہ بنک اکائونٹس میں موجود 84 ہزار امریکی ڈالرزاور 37کروڑ سے زائد روپے کا حساب نہیں دے سکے۔

خیال رہے کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔

ریفرنس میں خورشید شاہ کی بیگمات ناز بی بی اور طلعت بی بی بھی شامل ہیں۔ خورشید شاہ کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ، بھتیجے صوبائی وزیر اویس شاہ کا نام بھی شامل ہے۔

نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کی چھ سوایکڑ زرعی زمین، پلاٹس، بنگلے اور بینک بیلنس بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ نیب ذرائع  کے مطابق  خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے حوالے سے 7 اگست2019 سے تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔


متعلقہ خبریں