کورونا کے متعلق حکومت کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں، شاہد خاقان



اسلام آباد: پاکستان میں کورونا وائرس کے متعلق بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن نے ایک دوسرے پر تنقید سخت تنقید کی ہے۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں شاہد خاقان عباسی نے کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں ہے اور اس کا نتیجہ عوام کو بھگتنا پڑے گا۔ پاکستان میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح19 فیصد اور اموات11 فیصد تک پہنچ گئی ہیں۔

وزیرخارجہ نے لاعلمی میں کہہ دیا 20ہزارٹیسٹ روزانہ ہوتے ہیں۔ یہاں پر شوق سے کورونا ٹیسٹ بھی ہوتے ہیں ۔ بات ٹھیک نہیں ہوگی تو تنقید تو ہوگی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا پوچھنا چاہتا ہوں کورونا کے خلاف حکمت عملی پر حکومتی پالیسی کیا ہے؟ انہوں نے کہا قومی اسمبلی کو ایک کاغذ پر لکھ کر حکمت عملی بتائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے آپ سے جھوٹ بول رہی ہے۔  اگر حکومت کی یہی حکمت عملی رہی تو ٹائیگر فورس کا کام لاشیں اٹھانا ہوگا۔ ہمیں کہانیاں نہ سنائیں ،حکمت عملی بنائیں اور سب کو آگاہ کریں۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت کورونا سے نمٹنے کی حکمت عملی ایوان میں بتائے جس پر پورے میں عمل کیا جائے گا کیوں کہ وفاق صحت کے معاملے پر خود کو صوبوں سے الگ نہیں کر سکتا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ  ایک شخص ترجمانی کرتا ہے جو وزیراعظم بھی ہو سکتا ہے لیکن موجودہ حکومت میں سب ہی اپنے اپنے بیان دے رہے ہیں۔

حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاوَن پر بھاشن دینے والوں نے اجلاس کی تجویز مستر د کردی تھی۔

کورونا کیسز کے بعدحکومت پر تنقیدکاسلسلہ شروع ہوا لیکن پاکستان کی صورتحال دیگرمتاثرہ ممالک سے مختلف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا تنقیدکرنے والوں نے دیہاڑی دار اورغریب طبقے کے بارے میں سوچا؟ حکومت نے ہر طریقے سے کوشش کی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی۔ لاک ڈاوَن سے لوگوں کو گھروں میں پریشانیوں کاسامناکرناپڑا۔


متعلقہ خبریں