خسرو بختیار اور ہاشم جوان بخت کیخلاف تحقیقات کا حکم

فائل فوٹو


لاہور:  احتساب اپیلٹ ٹریبونل قومی احتساب بیورو(نیب) کو ہدایت کی ہے کہوفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار اور صوبائی وزیر ہاشم جوان بخت کیخلاف 3 ماہ میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ جمع کرائی جائے۔

جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر نے احسن عابد کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔  درخواست گزار نے مؤقف اپنایا تھا کہ خسرو بختیار اور ہاشم جوان بخت کے اثاثے انکی آمدن سے زائد ہیں۔

درخواست کے مطابق ہاشم جوان بخت اور خسرو بختیار کے اثاثوں میں 5 سال کے دوران 100 ارب کا اضافہ ہوا۔ نیب ملتان نے دونوں بھائیوں کیخلاف انکوائری مکمل کی تو کیس لاہور ٹراسفر کردیا گیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ نیب ملتان سے کیس لاہور منتقل کرنا بدنیتی پر مبنی اور خلاف قانون ہے۔

دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا چیرمین نیب کا استحقاق ہے کہ وہ انکوائری کسی بھی بیورو کو منتقل کر سکتے ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ ہم نیب کو تین ماہ کا وقت دیتے ہیں انکوائری مکمل کر کہ رپورٹ جمع کروائی جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس نیب لاہورکو خسروبختیار اور ہاشم جواں بخت کے خلاف کرپشن انکوائری کی درخواستیں دی گئی تھیں۔

نیب لاہور نے اثاثوں سے متعلق دونوں درخواستیں ابتدائی سکروٹنی کے بعد نیب ملتان کو منتقل کر دی تھیں۔

نیب ملتان نے خسرو بختیار اور ہاشم جوان بخت کے خلاف انکوائریز شروع کرتے ہوئے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی۔

خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت پر اصل اثاثے چھپانے کا الزام ہے۔ ہاشم جواں بخت پر اتحاد شوگر ملز، میگا پراجیکٹس اور ڈی ایچ اے لاہور میں بھی کرپشن میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

نیب کو موصول انکوائری سے متعلق درخواستوں میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ہاشم جوان بخت نے زرعی اراضی بھی ظاہر نہیں کی، کروڑوں روپے کی کرپشن کی، خسرو بختیار نے بھی اپنے اصل اثاثے چھپائے، لہذا نیب ان کے خلاف کارروائی کرے۔


متعلقہ خبریں