مسلم لیگ ق کا وزیراعظم سے نیب معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ


اسلام آباد: حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق نے وزیراعظم عمران خان سے پارٹی رہنماوں کے خلاف نیب کیسزدوبارہ کھلوانے پر تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان مسلم لیگ کے تحفظات سے  آگاہ کردیا۔

ذرائع کے مطابق طارق بشیر چیمہ نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ تحقیقات کا حکم دیں کہ بیس سال پرانے کیسز کس کے کہنے پر کھولے گئے۔

ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ وزیراعظم کو مسلم لیگ ق کے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے وہ تحقیقات کرائیں کہ آیا چیئرمین نیب نے خو د سے اقدام اٹھایا یا کسی کے کہنے پر کیا۔

طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ معاملے کی چھان بین کروا کے آپ سے دوبارہ رابطہ کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں بتایا جائے کہ بار بار پرانے کیسوں کو کس لیے کھولاجاتاہے۔

طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ پورا ملک اس وقت کورونا کی ایمرجنسی میں ہے، ایسے وقت میں چیئرمین نیب پرانے معاملات کیوں کھول رہے ہیں؟

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے چودهری برادران نے چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنیوالے ادارہ بن چکا ہے۔

چودهری شجاعت اور چودهری پرویز الہی نے لاہور ہائیکورٹ میں نیب کیخلاف دائر درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ نیب کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بهی دے چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:احتساب عدالت کا چوہدری برادران کے خلاف انکوائری بند کرنے کا حکم

انہوں نے مؤقف اپنایا تھا کہ چیئرمین نیب نے ہمارے کیخلاف 19 سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے اور اس قبل بھی نیب نے 19 سال قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مکمل تحقیقات کیں مگر ناکام ہوا۔

درخواست کے متن میں درج تھا کہ چیئرمین نیب کو 19 سال پرانے اور بند کی جانیوالی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اختیار نہیں، ہمارا سیاسی خاندان ہے اور ہمیں سیاسی طور انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

چوہدری برادران کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ نیب کا 19 برس پرانے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اقدام غیرقانونی قرار دیا جائے۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو کے گزشتہ اجلاس میں چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے چوہدری برادران کیخلاف اختیارات سے تجاوز اور آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کیخلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی تھی۔

اس سے قبل لاہور کی احتساب عدالت کے حکم پر چوہدری برادران کیخلاف28پلاٹوں کی خریدوفروخت سے متعلق انکوائری بھی بند ہوچکی ہے۔

نیب کی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا تھا کہ یہ پلاٹس چوہدری برادران کے ملازم نے خریدے۔ چیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی جانب سے انکوائری بند کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

نیب نے احتساب عدالت سےاستدعا کی تھی کہ چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف انکوائری بند کرکے کیس داخل دفتر کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے انکوائری بند کرنے کی حتمی منظوری دے دی۔


متعلقہ خبریں