حکومت نے قومی وحدت کی بجائے تصادم کی پالیسی اپنا رکھی ہے، قمر زمان کائرہ

قمرالزماں کائرہ نے وزیراعظم اور ان کی ٹیم سے بات نہ کرنے کی تجویز دے دی

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ حکومت نے قومی وحدت کی بجائےتصادم کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت غلط فیصلوں سے آئینی ڈھانچےکو خراب  کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق نےکوئی ریلیف پیکج نہیں دیا بلکہ بینظیرانکم اسپورٹ پروگرام کے پیسےدیئے ہیں اور وہ بجٹ کا حصہ ہے۔

وزیراعظم لاک ڈاؤن میں پھنس گئے ہیں، کائرہ

یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے  قمر زمان کائرہ کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کے دوران حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکمران بدقسمتی سے پھر ملک کو مشرف دور کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔

آصف علی زرداری نے کرونا پر فکر مندی اور حکومتی فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بد قسمتی سے حکومت کورونا سے لڑنے کے بجائے حزب اختلاف سے لڑ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب پیپلز پارٹی کو اقتدار ملا تو ملک دہشت گردی اور نفاق کا شکار تھا تاہم ہم نے قومی اتفاق رائے سے سوات آپریشن کیا اور ملک میں امن لے کر آئے۔

سابق صدر نے کہا کہ ملک میں اناج کا بحران تھا، آٹے پر جھگڑے ہو رہے تھے لیکن ہم نے خود کفیل کیا۔ ہم نے قومی اتفاق رائے سے آئین میں ترامیم کیں اور صوبوں کو حقوق دیے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حکمران پھر ملک کو مشرف دور کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔ بلوچستان ناراض تھا ہم نے آغاز حقوق بلوچستان پیکج دے کر انہیں ساتھ جوڑا۔ مشرف آمریت کی وجہ سے وفاق خطرات کی زد میں آچکا تھا۔

سابق صدر نے کہا کہ ہم نے صوبوں کو آئینی اور مالیاتی اختیارات دے کر وفاق کو مضبوط کیا۔ ہم نے خیبر پختونخوا کو نام دیا اور گلگت بلتستان کو صوبہ کا درجہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکمران پھر سے صوبوں کے آئینی اور مالیاتی اختیارات کم کرنا چاہتے ہیں اور موجودہ حکمرانوں نے ملک میں موجود تمام اتفاق رائے برباد کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں