کورونا انفیکشن ہوا تھا یا نہیں، انگلینڈ میں ٹیسٹ کی منظوری

فائل فوٹو


انگلینڈ میں وزارت صحت کے حکام نے ایسے ٹیسٹ کی منظوری دی ہے جس سے یہ معلوم کیا جا سکتا ہے کہ آیا کسی شخص کو کبھی کوورونا انفیکشن ہوا تھا یا نہیں۔

پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے مطابق سوٹزرلینڈ کی دوا ساز کمپنی روش کی جانب سے تیار کیا جانے والا ٹیسٹ انتہائی مثبت پیش رفت ہے۔

ٹیسٹ انسان کے جسم میں وہ اینٹی باڈیز تلاش کرتا ہے جن سے معلوم ہو سکتا ہے کہ کبھی ان کے جسم نے اس وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے اینٹی باڈیز بنائی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:‎کورونا ویکسین: آکسفورڈ یونیورسٹی سے حوصلہ افزا خبر آگئی

حکام کے مطابق اب تک کیے جانے والے ٹیسٹ ناقابلِ اعتبار تھے لیکن یہ پہلا تجربہ ہے جس کی کامیابی کی امید ہے۔اس سے قبل یورپی یونین اور امریکہ کے متعلقہ اداروں اس ٹیسٹ کی منظوری دے رکھی ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک بہت ہی مثبت پیش رفت ہے کیونکہ اس طرح کا انتہائی مخصوص اینٹی باڈی ٹیسٹ دستیاب نہیں جو یہ معلوم کر سکے کہ ماضی میں انفیکشن ہوا تھا یا نہیں۔ لیکن یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کسی مریض کو کتنی شدت کا کورونا وائرس ہوا تھا۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے تدارک کے لیے تیار کی گئی ویکسین کے 5 سے زائد کلینیکل ٹرائلز اب تک منظور ہوچکے ہیں۔ برطانیہ اور جرمنی میں بھی اس کے کلینیکل ٹرائلز کیے جارہے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق ابھی یہ شروعات ہے اس ویکسین کو عالمی سطح پر منظوری کے لیے بہت تجربات سے گزرنا ہوگا۔

مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس بھی کورونا وائرس کی ویکسین کی بڑے پیمانے پرتیاری اور دنیا میں پھیلانے پر اربوں ڈالرز خرچ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ بل گیٹس 7 بہترین ویکسینز کے لیے فیکٹریوں کی تعمیر پر اربوں ڈالرز خرچ کریں گے۔


متعلقہ خبریں