نیکی کی ٹوکری ترکی سے پاکستان پہنچ گئی


ضرورت مندوں کی مدد کی قدیم ترک روایت کی پیروی کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں تندوروں پر نیکی کی ٹوکری رکھنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

اسلام آبا کے علاقے بنی گالا میں مخیر حضرات نے ترک روایت اپناتے ہوئے تندوروں پر نیکی کی ٹوکری رکھ دی ہے۔

مخیر حضرات کی جانب سے رکھی گئی نیکی کی ٹوکری سے ضرورت مند جب چاہے ضرورت کے مطابق روٹیاں لے سکتے ہیں۔

ڈاکٹر رانا محمد اخلاق کشفی نے متعدد تندوروں پر ٹوکریاں رکھی ہیں جو مقامی غربا کے لیے غیبی امداد کا نمونہ بنتی جا رہی ہیں۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے یہ ڈاکٹر اخلاق کشفی نے بتایا کہ نیکی کی ٹوکری کا آئیڈیا انہوں نے ایک ترک اشتہار سے لیا تھا اور پھر تندور مالکان سے بات کی۔

تندور مالکان نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مخیرحضرات انہیں جتنے پیسے دیتے ہیں وہ اس حساب سے روٹیاں نیکی کی ٹوکری میں ڈال دیتے ہیں۔

بنی گالا میں چند تندوروں پر نیکی کی ٹوکری رکھی گئی ہے جہاں سے مستحقین کو روٹی کے ساتھ کھانا بھی دیا جاتا ہے۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے مستحقین کا کہنا تھا کہ وہ مخیرحضرات کے شکرگزار ہیں جن کے سبب انہیں باعزت طریقے سے کھانا مل جاتا ہے۔

تندورمالک کا کہنا ہے کہ لوگ خوشی سے ٹوکری میں روٹیاں رکھتے ہیں اور تندور مالکان خود بھی اس کار خیر میں حصہ ڈالتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ اپنی خوشی سے ٹوکری میں دو چار روٹیاں ڈالتے ہیں، کئی بار ایسا ہوا ہے کہ روٹیاں زیادہ ہوجاتی ہیں اور ضرورت مند کم پڑ جاتے ہیں۔

ایسی صورت میں ہم روٹیاں فروخت کر کے پیسے رکھ لیتے ہیں اور ان پیسوں کو بعد میں استعمال کرتے ہیں تاکہ غریبوں کو تازہ روٹی مل سکے۔


متعلقہ خبریں