شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز کی سفارشات چیئرمین نیب کو ارسال


لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے شریف خاندان کیخلاف نئے ریفرنسز کی سفارشات منظوری کے لیے چیئرمین نیب جسٹس (ر)  جاوید اقبال کو بھجوا دیں۔

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز کی سفارشات بھجوائی گئیں۔ ریفرنسز منی لانڈرنگ ،چودھری شوگر ملز اور اثاثہ جات سے متعلق ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سفارشات نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے قبل چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو پیش کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے قبل نیب لاہور کی جانب سے بھیجوائی گئی سفارشات کے تمام پہلووَں کا جائزہ لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ریفرنس میں 16 ملزمان، 4 وعدہ معاف گواہ اور 100 گواہان شامل ہیں۔

شہباز شریف پر لگائے گئے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں، محمد زبیر

نیب کے نئے ریفرنسز میں مرکزی ملزمان میں سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق نیب نے شہبازشریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز سے متعدد اہم سوالات کیے تھے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شہبازشریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز نیب کے پوچھے گئے سوالات کے جوابات نہ دے سکیں۔

نیب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شریف خاندان کے متعدد افراد کو سوالنامے بھیجے گئے لیکن ان کی طرف سے تسلی بخش جواب نہ مل سکے۔

نیب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شریف خاندان کے افراد نے مبینہ منی لانڈرنگ اور غیر قانونی طریقے سے پیسہ بنایا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ 10 سال کے دوران شریف خاندان کے اثاثوں میں اضافہ ہوا اور قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف کے خلاف 10 سالہ دور اقتدار کی تحقیقات کیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف جو شواہد ہیں ان سے بچنا آسان نہیں ہے اور وہ نیب کے سامنے بھی پیش ہو رہے ہیں۔ شہبازشریف کے ملازمین کی تنخواہ 18 ہزار سے زیادہ نہیں لیکن وہ کمپنی کے مالک ہیں اور ملازمین کی کمپنیوں میں اربوں روپے کی رقم جمع کرائی گئی۔

شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ شہباز شریف نے پچھلے سوالوں کا ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا جبکہ شہباز شریف نے کہا کہ اگر ایک روپے کی کرپشن ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ شریف فیڈ مل کے ملازم کے نام پر بھی کمپنی بنائی گئی۔ کالا دھن ہنڈی، حوالہ سے باہر بھجوا کر ٹی ٹیز کے ذریعے منگوایا جاتا تھا۔ شہباز شریف عجیب وغریب فرمودات سے گمراہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں خسرو بختیار اور ہاشم جوان بخت کیخلاف تحقیقات کا حکم

گزشتہ روز ن لیگ کے نائب صدر محمد زبیر نے کہا تھا کہ شہزاد اکبر کی طرف سے شہباز شریف پر لگائے گئے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں۔ نیب یا حکومت کے پاس اگر ان کے خلاف ثبوت ہیں تو ریفرنس دائر کریں۔

ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ شہزاد اکبر ہر پریس کانفرنس میں دستاویزات لہرا کر کہتے ہیں شہباز شریف اس بار نہیں بچ سکتے لیکن عدالتوں میں جب ثبوت مانگے جاتے ہیں تو وہاں پیش کرنے کو کچھ نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا تھا شہزاد اکبر کا اس طرح پریس کانفرنس کرنا قانونی اور جمہوری تقاضوں کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ثبوت ہیں تو ریفرنس دائر کریں اورشہباز شریف کو سزا دلوائیں


متعلقہ خبریں