کورونا کے دوران دوسری بیماریوں کا پھیلاوَ خطرناک ہے، ظفر مرزا

پاکستان میں کورونا کیسز میں دوبارہ اضافہ ہو سکتا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کورونا وبا کے دوران دوسری متعدد بیماریوں کا پھیلاوَ خطرناک ہے، اس پھیلاو کا نشانہ بھی غریب ہی ہوگا۔

اسلام آباد میں میڈیا کو کورونا کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فرنٹ لائن ورکرز کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے کےساتھ مل کر پی پیز براہ راست 400 سے زائد اسپتالوں کو پہنچا رہے ہیں۔ پی پیز کا صحیح استعمال نہیں ہورہا ہے، اسپتالوں میں جن کو ضرورت نہیں وہ بھی پہن رہے ہیں۔

معاون خصوسی کا کہنا تھا کہ ایک پروگرام تشکیل دیا ہے جس کا نام ہے وی کیئر، جس  کے تحت ایک لاکھ ڈاکٹرز کی ٹریننگ کا بندوبست کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ملک کی 5 صف اول کی یونیورسٹیز کے وائس چانسلر ز سے بھی بات ہوئی ہے۔ امید ہے اس پروگرام کے تحت پی پیز کا استعمال صحیح ہوگا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی دواساز کمپنی کورونا کی دوا تیار کرے گی، ڈاکٹر ظفر مرزا

معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ گزشتہ 70 سال سے ہیلتھ کے نظام پر توجہ نہیں دی گئی۔کورونا وائرس سے متعلق ایک دوا ئی دریافت ہوئی ہے۔وزیراعظم نے دوا بنانے والی ملٹی نیشنل کمپنی سے بات چیت کی ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پوری دنیا میں 6 کمپنیاں اس دوا کو بنائیں گی جس میں ایک کمپنی پاکستان کی بھی ہے۔ یہ 6 کمپنیاں اپنے ملک کے لیے دوائی بنائیں گی۔ یہ6 کمپنیاں 127 ممالک کو دوائی فراہم کریں گی۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جو پوری دنیا کو دوائی فراہم کریگا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا مزید بتانا تھا کہ ماسک پہننے سے متعلق پابندی میں سختی لارہے ہیں۔ حکومت نے رش والی جگہ پر ماسک پہننا لازمی قراردے دیا ہے۔ ماسک پہننے سےمتعلق نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں