میکسیکو سے چاول خریدنے والا وفد جون یا جولائی میں پاکستان آئے گا، مشیر تجارت

کاروبار بند اورمزدوروں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ ہے، مشیر تجارت

اسلام آباد:  مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ میکسیکو سے چاول کی برآمد سے متعلق ایک وفد جون یا جولائی میں پاکستان آئے گا۔

اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ وفد چاول کے برآمد کنندگان سے ملاقات کرکے چاول خریدنے سے متعلق جانچ پڑتال کریگا۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ برآمدکنندگان سے گزارش ہے کہ وہ تیاری کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ چاول برآمد کرنے کی منظوری ہوسکے۔

عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ میکسیکو سے ہماری چاول کی برآمد کچھ عرصہ سے رکی ہوئی ہے۔ امید ہے ہمارے ملک کے چاول کو میکسیکو کی مارکیٹ تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا تھا کہ کورونا کے باعث ہماری برآمدات کو شدید دھچکا لگا ہے۔

ایک بیان میں مشیر خزانہ نے کہا تھا کہ سمجھ رہے تھے کہ جی ڈی پی بڑھے گی لیکن اب ڈیڑھ فیصد کم ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے  پہلے سال یہی کوشش رہی کہ معیشت کو کیسے سنبھالا جائے۔ ہم  نے کوشش کی کہ کرنٹ اکاوَنٹ خسارے کو کم کریں۔ حکومت نے کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ کم کیا۔

مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا تھا کہ ایکسپورٹ میں اضافہ اور روپیہ بھی مضبوط ہورہا تھا۔ہماری کوشش تھی کہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کریں۔ کورونا وائرس کے باعث پوری دنیا متاثر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے مطابق پوری دنیا کے جی ڈی پی میں 3 فیصد کمی آئے گی۔ زراعت کے اندر بھی گندم کی قیمت 27 سے 25 ملین ہورہی ہے۔ دکانوں، مالز اور سمال انڈسٹری کے بند ہونے سے معیشت میں کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: معیشت لمبے دورانیے کا لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتی،وزیرخارجہ

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ معیشت کو لاک ڈاوَن ہونے سے بچائیں۔ کوشش ہے جن چیزوں کو کھولا جاسکتا ہے ان کو کھولا جائے۔ اپریل، مئی ، جون میں کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنا ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا تھا کہ کوشش ہے کہ شہریوں کے ہاتھوں میں پیسہ پہنچائیں تاکہ وہ زندگی چلا سکیں۔ فیصلہ کیا ہے کہ کسانوں سے 280 ارب روپے کی گندم خریدی جائے گی۔


متعلقہ خبریں