کورونا: ویکیسن کی تیاری قریب آگئی؟

بھارت میں بندر کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی

لندن: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کی ویکسین کے حوالے سے بہت جلد عوام الناس کو خوشخبری ملنے والی ہے؟

یہ سوال گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران عالمی ذرائع ابلاغ میں اس وقت سے پوچھا جانے لگا ہے کہ جب سے میڈیا پر یہ خبر آئی ہے کہ کورونا ویکسین کے بندروں پر تجربات کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آگئے ہیں۔

کورونا: ویکسین کس مرحلے میں ہے؟ آکسفرڈ نے بتا دیا

بندروں پر کورونا ویکسین کے تجربات کی کسی حد تک کامیابی کے بعد یہ سوال بھی معلوم کیا جا رہا ہے کہ مارکیٹ میں کب تک یہ ویکسین دستیاب ہو گی؟ تاہم ماہرین اس ضمن میں حتمی طور پر کچھ بھی بتانے سے فی الوقت قاصر ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایشیا میں بندروں کی ایک ایسی نسل پائی جاتی ہے جس کا مدافعتی نظام انسانوں سے قریب تر ہے۔

لندن: کورونا ویکسین کا کلینیکل ٹرائل شروع کرنے کا اعلان

رپورٹ کے مطابق Rhesus نسل کے چھ بندروں کو پہلے کورونا وائرس سے متاثر کیا گیا اور اس کے بعد انہیں کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے تیار کی جانے والی ویکسین دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق آزمائش کے دوران ویکسین نے بندروں کو کووڈ 19 سے تحفظ فراہم کیا۔

امریکہ میں کیے جانے والے اس تجربے میں امریکہ کی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ  اور برطانیہ کی عالمی شہرت یافتہ آکسفرڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹروں اورسائنسدانوں نے حصہ لیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جن چھ بندروں کو آزمائشی طور پر کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے تیارکردہ ویکسین دی گئی ن کے پھیپھڑے اور سانس کی نالی کم متاثر ہوئے اور دوںوں متاثرہ مقامات پر وائرس بھی کم پائے گئے۔

کورونا ویکسین کی معلومات چرانے کیلیے دنیا بھر کے خفیہ ادارے متحرک

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آزمائشی طور پر تیار کی جانے والی ویکسین نے چھ منتخب کردہ بندروں کو نمونیہ میں بھی مبتلا ہونے سے بچایا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بندروں میں تجربے کے دوران کوئی دوسری بیماری بھی پیدا نہیں ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق تاحال اس تجربے پر دیگر سائنسدانوں نے اپنی رائے نہیں دی اور نہ ہی اسے باضابطہ طور پر شائع کیا گیا ہے لیکن لندن اسکول آف ہائی جین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے پروفیسر اسٹیفن ایونز نے برآمد ہونے والے نتیجے کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔

عالمی رہنماؤں نے کورونا ویکسین کی مفت فراہمی کا مطالبہ کردیا

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اس ویکسین کے انسانوں پر بھی تجربات برطانیہ میں کیے جارہے ہیں لیکن فوری طور پر یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ بندروں پر کارگر ثابت ہونے والی ویکسین انسانوں پر بھی وہی نتائج مرتب کرے گی؟

برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک نے تین ہفتے قبل کہا تھا کہ جو کچھ ہمارے پاس ہے وہ ہم ویکسین کی تیاری میں لگا دیں گے۔

چین میں کورونا وائرس کی3ویکسین تیار ہو رہی ہیں

میٹ ہینکاک کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت آکسفرڈ کی ویکسین تیار کرنے والی ٹیم کو دو کروڑ برطانوی پاؤنڈز ادا کر رہی ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ برطانیہ ویکسین کی تیاری پرسب سے زیادہ خرچ کر رہا ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس وقت 100 سے زائد لیبارٹریز میں سینکڑوں سائنسدان اور ڈاکٹروں کی ٹیمیں دن رات کووڈ 19 سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے کی کوشش میں دن رات مصروف ہیں۔


متعلقہ خبریں