کاروبار زندگی کو مکمل بند رکھنا کورونا وبا کا مستقل حل نہیں، محمود خان


پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ کاروبار زندگی کو مکمل بند رکھنا کورونا وبا کا مستقل حل نہیں ہے۔

اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ محفوظ ماحول میں معیشت کو چلانا ہوگا۔ نازک توازن کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔


وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا مزید کہنا ہے کہ محدود وسائل میں غریب طبقہ کی بھرپور مدد کررہے ہیں۔ ہم نے مل کر غربت اور وبا کا مقابلہ کرنا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے بھر میں تمام دکانیں ہفتے میں 4 دن کھولنے کا فیصلہ  کیا تھا

لاک ڈاوَن میں نرمی سے متعلق محکمہ بحالی و آباد کاری خیبر پختونخوا کی جانب سے  جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ اشیائے خوردونوش کے علاوہ تمام دکانیں جمعہ،ہفتہ اور اتوار کو بند رہیں گی۔

اعلامیہ کے مطابق صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک کاروبار کرنے کی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کو بجٹ تیار کرنے میں مشکلات کا سامنا

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ٹرانسپورٹ کھولنے سے متعلق فیصلہ متعلقہ یونین کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائیگا۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ 9 مئی بروز ہفتہ سے ملک میں لاک ڈاؤن مرحلہ وار کھولا جائے گا۔

وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فروری کوملک میں کوروناکا پہلا کیس سامنے آیا اور یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ پاکستان سمیت دنیابھر میں لاک ڈاوَن کیا گیا اور یورپ میں وائرس سےہزاروں اموات ہوئیں ہیں۔

عمران خان نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن سے چھوٹا طبقہ زیادہ متاثر ہوتا ہے لیکن اللہ کا کرم ہے کہ پاکستان پر زیادہ پریشر نہیں پڑا۔ سوچتے رہے کہ کون سا وقت ہے جب ہم چیزیں کھولنا شروع کریں۔لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلہ سب صوبوں کے ساتھ ملکر کیا ہے۔


متعلقہ خبریں