‘شہباز شریف کے خلاف ثبوت ہیں تو عدالت جائیں’

فوٹو: فائل


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما عطا تارڑ اور رانا مشہود نے حکومت کو چیلنج کیا ہے کہ اگر اس کے پاس پارٹی رہنما شہباز شریف کے اثاثوں سے متعلق ثبوت ہیں تو عدالت جائے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے اثاثے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں ظاہر ہیں۔ شہبازشریف8 کروڑ سے زائد سالانہ انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ شہزاد اکبر روزانہ نیب کوہدایت جاری کرتے ہیں۔ آشیانہ کیس کا جوحشرہوا وہ پوری قوم نے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ حکمران چینی چوری، فارن فنڈنگ، اور مالم جبہ کیس کی فکرکریں۔عدالت جائیں کاغذ لہرانے سے کچھ نہیں ہوگا۔

رانا مشہود نے کہا کہ نالائقوں کا ٹولہ پاکستان پرمسلط کیا گیا۔ نااہل اپنا کام کرنے کے بجائے شہبازشریف پرالزام لگاتے ہیں۔ پاکستان کےعوام کوبیوقوف بناناچھوڑدیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا دعویٰ کیا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف جو شواہد ہیں ان سے بچنا آسان نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ 10 سال کے دوران شریف خاندان کے اثاثوں میں اضافہ ہوا اور قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف کے خلاف 10 سالہ دور اقتدار کی تحقیقات کیں۔

یہ بھی پڑھیں خسرو بختیار اور ہاشم جوان بخت کیخلاف تحقیقات کا حکم

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف جو شواہد ہیں ان سے بچنا آسان نہیں ہے اور وہ نیب کے سامنے بھی پیش ہو رہے ہیں۔ شہبازشریف کے ملازمین کی تنخواہ 18 ہزار سے زیادہ نہیں لیکن وہ کمپنی کے مالک ہیں اور ملازمین کی کمپنیوں میں اربوں روپے کی رقم جمع کرائی گئی۔

شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ شہباز شریف نے پچھلے سوالوں کا ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا جبکہ شہباز شریف نے کہا کہ اگر ایک روپے کی کرپشن ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ شریف فیڈ مل کے ملازم کے نام پر بھی کمپنی بنائی گئی۔ کالا دھن ہنڈی، حوالہ سے باہر بھجوا کر ٹی ٹیز کے ذریعے منگوایا جاتا تھا۔ شہباز شریف عجیب وغریب فرمودات سے گمراہ کر رہے ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا تھا کہ شہباز شریف بتائیں کہ راشد کرامت کے اکاؤنٹ میں 450 ملین روپے کیسے منتقل ہوئے؟ جن کے نام پر کمپنیاں بنیں ان کی تنخواہ 18 سے 60 ہزار روپے ہے جبکہ کبھی پاپڑ والے اور کبھی سیکرٹری کے اکاؤنٹ میں پیسے آئے۔


متعلقہ خبریں