حکومت نے عیدالفطر کی چھٹیوں کا اعلان کردیا


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عیدالفطر کی چھٹیوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا، عیدالفطرکی چھٹیاں22 مئی سے27 مئی تک ہوں گی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی سرکاری دفاتر 22 مئی سے 27 مئی تک بند رہیں گے۔ جمعتہ الوداع اورہفتہ اتوارکی چھٹی کےساتھ کل6چھٹیاں ہونگی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق عید کی چھٹیوں کے دوران عوامی مقامات، مارکیٹس بندرہیں گی، عید کی چھٹیوں کے دوران صرف مخصوص دکانیں کھلی رہیں گی۔

خیال رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کے سبب پاکستان میں 15 کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور ہم اتنے لوگوں کا خیال نہیں رکھ سکتے، لہذا ایس او پیز کے تحت تمام کاروبار کھولیں گے تاکہ عوام بھوک سے نہ مرے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم لاک ڈاؤن کے معاملے پر یورپ کی تقلید نہیں کر سکتے کیوں کہ وہاں پاکستان جیسی غربت نہیں ہے۔ ہم لاک ڈاوَن کرکے بزنس بند نہیں کرسکتے۔ جب تک ویکسین نہیں آجاتی اس وقت تک وائرس کنٹرول نہیں ہوگا، ہمیں وائرس کے ساتھ زندگی گزارنی ہوگی۔

ڈھائی کروڑ مزدور وہ ہیں جو یا دن یا ہفتے کی کمائی پر گزارا کرتے ہیں، اگر مکمل لاک ڈاون کرتے ہیں تو ان ڈھائی کروڑ مزدوروں کا کیا ہوگا۔

لوگ کورونا سے زیادہ بھوک سے مرنے کا خدشہ تھا، پاکستان نے مشکل سے 8ارب ڈالرکاریلیف پیکج دیا۔ اب ہم لاک ڈاون کےمزید متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کےجمع ہونے پرکورونا تیزی سے پھیلتا ہے۔ لاک ڈاؤن کا کھولنےکےفیصلے پرطبی عملے کی فکرتھی کہ اسپتالوں پردباؤ بڑھے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ باقی ممالک اپنی معیشت بچا رہے ہیں ہم اپنے لوگوں کو بھوک سے بچارہے ہیں کیوں کہ ہمارے ہاں مزدور اور دیہاڑی دار طبقہ ہے۔

عمران خان کہنا تھا کہ جن علاقوں میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ان کو سیل کرنا پڑے گا۔ ہمیں نہیں معلوم کہ کتنا وقت اور کورونا کہ ساتھ گزارنا ہے۔ دنیا بھرکےماہرین کہہ رہے ہیں کہ اس سال ویکسین نہیں آسکتی، میں پوری قوم سے درخواست کرتا ہوں کہ ایس او پزی پرعمل کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز اور نرسز کو فکر تھی کہ لاک ڈاوَن کھلے گا تو پریشر بڑھے گا۔ ڈاکٹروں کو یہ معلوم تھا کہ لاک ڈاون میں نرمی سے ان پر زیادہ دباو پڑنا تھا۔

 


متعلقہ خبریں