اسلام آباد: میئر کا اپنی معطلی کے خلاف عدالت میں جانے کا فیصلہ


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے معطل میئر انصرعزیز نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نےثابت کیا ان کی ترجیحات عوامی مسائل نہیں کچھ اور ہیں، انتقام کا نشانہ بنائےجانے پرعدالت جاؤں گا۔ 

میئر شپ کے عہدے سے معطل کیے جانے پر اپنے رد عمل میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کارکردگی پر نہیں انتقام پر یقین رکھتی ہے۔

شیخ انصرعزیز کا کہنا تھا کہ میئر شپ سے معطلی پی ٹی آئی حکومت کے انتقامی چہرے کی حقیقی تصویر ہے، یہی وجہ ہے کہ ملک کی ساری اپوزیشن پی ٹی آئی کے نشانے پر ہے۔

میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیزکو90دن کیلئے معطل کر دیا گیا

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کے بجائے سرکولیشن کے تحت منظوری لی گی اور ملکی مسائل چھوڑ کر چھٹی والےدن معطلی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کی خدمت حکومت کو قبول نہیں۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد میئراسلام آباد شیخ انصرعزیز کو معطل کر دیا گیا ہے۔

کابینہ کی منظوری کے وزارت داخلہ کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری عرفان انجم نےنوٹیفکیشن جاری کیا۔

شیخ انصرعزیز کو معطل کرنے کی سمری کی منظوری کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے دی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق میئراسلام آباد شیخ انصرعزیز کو 90 روز کے لیے معطل کیا گیا ہے اور اس کا مقصد صاف شفاف انکوائری کرنا ہے۔

یاد رہے کہ بد عنوانی، اقربا پروری، بدانتظامی، سرکاری خزانے کو نقصان سمیت متعدد الزامات ثابت ہونے پر لوکل گورنمنٹ کمیشن نے میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز کو معطل کرنے کی وزارت داخلہ کو سفارش کی تھی۔

باوثوق ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز لوکل گورنمنٹ کمیشن کا اجلاس چیئرمین کمیشن علی نواز اعوان کی سربراہی میں ہوا، جس میں میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز کے خلاف انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اڈا میں چار کروڑ روپے کی کرپشن کا ریفرنس پیش کیا گیا۔

میئر کیخلاف مذکورہ ریفرنس چیف میٹروپولیٹین آفیسر(سی ایم او) سیدہ شفق ہاشمی نے پیش کیا، جس پر چئیرمین کمیشن علی نواز اعوان نے کمیشن کے ارکان کی ووٹنگ کے بعد میئر کی معطلی کی سفارش وزارت داخلہ کو بھجوا دی۔

کمیشن نے میئر اسلام آباد کے ماتحت شعبے ڈائریکٹوریٹ آف میونسپل ایڈمنسٹریشن (ڈی ایم اے) میں اشتہاراتی بورڈز کی ٹیکس وصولی میں مبینہ طور پر اربوں روپے کی کرپشن پر مبنی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پر تحقیقات کے لئے تمام ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کرتے ہوئے تحقیقات کی سفارش کی تھی۔

میڈیا میں یہ خبریں بھی گردش کرر ہی ہیں کہ تحقیقات مکمل ہونے تک میئر اسلام آباد، ڈپٹی میئرز اور متعلقہ افسران کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے پر بھی غور شروع کر دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں