ٹرانسپورٹرز کا حکومتی ایس او پیز ماننے سے انکار


ملتان: جنوبی پنجاب میں ٹرانسپورٹرز نے حکومتی ایس او پیز ماننے سے انکار کر دیا۔

ٹرانسپورٹرز نے حکومتی ایس او پیز ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ دو سیٹوں پر ایک مسافر بٹھایا تو خرچہ کہاں سے پورا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹائزر، ٹشو اور دیگر اشیاء اپنی جیب سے خرید کر دیں گے اور اگر دو سیٹوں پر ایک مسافر بٹھانا ہے تو ہمیں کرایہ ڈبل لینے دیا جائے۔

دوسری جانب انصاف ٹرانسپورٹ فیڈریشن پنجاب نے حکومتی احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بسوں کے کرایوں میں 15 فیصد کمی کی جائے گی۔

صدر ٹرانسپورٹ فیڈریشن شکیل اشرف بٹ کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو ایس او پیز تیار کیے ہیں وہ آسان ہیں اور ٹرانسپورٹرز کی کوشش سے ٹرانسپورٹ کو کھولاگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دو مہینے ٹرانسپورٹ بند ہونے سے مالی مشکلات کا شکار ہوئے ہیں۔ حکومتی احکامات کے تحت گاڑیوں کو ڈس انفیکٹ کرنا ہے اور سینیٹائزر و ماسک کے استعمال کو یقینی بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں سندھ: ٹرانسپورٹرز کو ریلیف دینے کی سمری وزیراعلیٰ کو ارسال

اس سے قبل پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ کے حوالے سے ایس او پیز جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں کا ٹکٹ خریدنے والے ایک دوسرے سے تین فٹ کا لازمی فاصلہ رکھیں۔

صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق تمام مسافر بسوں کے ایک دروازے سے داخل ہوں گے اور دوسرے دروازے سے باہر نکلیں گے۔

پبلک ٹرانسپورٹ کے مسافروں کے لیے جاری کردہ ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ ہوا کے لیے گاڑیوں کی کھڑکیاں کھلی رکھی جائیں گی۔

ہم نیوز کے مطابق جاری کردہ ایس او پیز کے تحت بس ٹرمینل اور گاڑیوں میں ہینڈ سینیٹائزر لازمی موجود ہو گا۔


متعلقہ خبریں