بھارت کی جانب سے ایل او سی کی خلاف ورزی، پاکستان کا احتجاج

ڈی جی ایم اوز نے بنیادی معاملات اور خدشات حل کرنے پر اتفاق کیا۔

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

گزشتہ روز 17 مئی کو کھوئی رٹہ سیکٹر پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 37 سالہ شہری محمد شفیع زخمی ہوا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے  مطابق بھارت رواں سال جنگ بندی کی ایک ہزار 81 مرتبہ خلاف ورزیاں کر چکا ہے اور بھارتی فورسز مسلسل شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگزیزی خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے تاہم بھارت ایسی حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ بھارت اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

یہ بھی پڑھیں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، 6 شہری شدید زخمی

رواں ماہ کے آغاز پر بھارتی فوج نے حاجی پیر، سنکھ سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا جہاں مارٹر گولے اور راکٹ فائر کیے گئے تھے جبکہ پاک فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی کا مؤثرجواب دیا۔

اس وقت بھی پاکستان نے سینئر بھارتی سفارتکار کی وزارتِ خارجہ طلبی کر کے بھارت سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی کے ملحقہ علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ کی جس کی زد میں آکر 30 سالہ خاتون نسرین اختر شدید زخمی ہوئیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی فوج کی طرف سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی رویہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے، بھارت 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔


متعلقہ خبریں