خطےکاایک بڑاملک افغان معاہدےمیں سازشیں کر رہاہے،شاہ محمود


ملتان: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ طالبان امن معاہدہ بڑی پیشرفت تھی لیکن خطےکاایک بڑاملک افغان معاہدےمیں سازشیں کر رہا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اشرف غنی اورعبداللہ عبداللہ کےمابین معاہدے سےامن آئے گا لیکن کچھ قوتیں سیاسی معاہدے کونقصان پہنچاناچاہتی ہیں۔ دنیا کواس ملک کی سازشوں پرنظررکھنی ہوگی۔

افغانستان میں کئی ماہ کی سیاسی غیر یقینی کی صورتحال کو ختم کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی اور ان کے سیاسی حریف عبداللہ عبد اللہ کے درمیان اقتدار میں شراکت کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

اس معاہدے کے تحت اشرف غنی ہی ملک کے صدر رہیں گے جبکہ دونوں رہنما مساوی تعداد میں اپنے اپنے وزیر منتخب کریں گے۔ ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ اگر طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری رہا تو طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی رہنمائی کریں گے

وزیرخارجہ نے کہا کہ طالبان کےساتھ اب بات چیت آگےبڑھےگی اور جلد افغانستان میں طالبان قیدیوں کی رہائی شروع ہوجائےگی۔

پاک بھارت تعلقات پر بات کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی نے کہا کہ بھارت پاکستان کےخلاف بہانےتلاش کررہا ہے اور اپنےعزائم کیلئےکچھ بھی کرسکتا ہے۔ بھارت کوفروری میں ایڈونچرکا جواب مل گیا تھا اور اگر دوبارہ کوئی حرکت کی توجواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں کورونا کے بعد بھارتی رویے میں تبدیلی کی امید تھی لیکن کشمیرکےاسپتالوں میں ادویات کی رسائی نہ ہوسکی۔ کشمیرمیں مسلم اکثریت کواقلیت میں تبدیل کیا جا رہا ہے اور پاکستان نےکشمیرکامسئلہ دنیا بھرکےسامنے رکھا ہے۔

وزیرداخلہ نے ملکی حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطرخواہ کمی کی ہے۔ ریجن میں پٹرولیم مصنوعات پاکستان میں سستی ہیں۔ کورونا کےباعث معیشت کونقصان پہنچا اور اس نقصان کاازالہ زرعی شعبہ کرسکتا ہے۔  حکومت زراعت کےلیے65ارب کاپیکج بنانے جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں