موجودہ حالات کو سامنے رکھ کر نئے بجٹ کی تیاری کر رہے، ڈاکٹر حفیظ شیخ

مہنگائی کم کرنا اسٹیٹ بینک کا کام ہو گا، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ

فائل فوٹو


اسلام آباد: مشیرخزانہ ڈاکٹرحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات کو سامنے رکھ کر نئے بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں آج مشیرخزانہ ڈاکٹرحفیظ شیخ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا ہے جس میں چیئرپرسن ایف بی آر، سابق سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

اجلاس میں ویڈیولنک کےذریعے ڈاکٹراکرام الحق سے ٹیکس اسٹرکچر پر بات چیت کی گئی جنہوں نے مختلف مارکیٹوں اورچیمبرزکےجمع کردہ ڈیٹا پر روشنی ڈالی۔

اس موقع پر ڈیٹا کےذریعےٹیکس وصولیوں میں اضافےاورنظام میں بہتری کی تجاویز بھی دی گئیں۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس وصولیوں کےنظام میں موجود خامیوں کاخاتمہ چاہتےہیں،حکومت تمام فریقین سےبات چیت کرکےان کی تجاویز پرغورکرے گی۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کودرپیش مشکلات ختم کرنےکیلئے ٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اپنے ایک بیان میں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ کورونا کے باعث ہماری برآمدات کو شدید دھچکا لگا ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ سمجھ رہے تھے کہ جی ڈی پی بڑھے گی لیکن اب ڈیڑھ فیصد کم ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے  پہلے سال یہی کوشش رہی کہ معیشت کو کیسے سنبھالا جائے۔ ہم نے کوشش کی کہ کرنٹ اکاوَنٹ خسارے کو کم کریں۔ حکومت نے کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ کم کیا۔

مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ایکسپورٹ میں اضافہ اور روپیہ بھی مضبوط ہورہا تھا۔ہماری کوشش تھی کہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کریں۔ کورونا وائرس کے باعث پوری دنیا متاثر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے مطابق پوری دنیا کے جی ڈی پی میں 3 فیصد کمی آئے گی۔
زراعت کے اندر بھی گندم کی قیمت 27 سے 25 ملین ہورہی ہے۔ دکانوں، مالز اور سمال انڈسٹری کے بند ہونے سے معیشت میں کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: معیشت لمبے دورانیے کا لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتی،وزیرخارجہ

مشیر خزانہ نے کہا کہ کوشش ہے کہ معیشت کو لاک ڈاوَن ہونے سے بچائیں۔ کوشش ہے جن چیزوں کو کھولا جاسکتا ہے ان کو کھولا جائے۔ اپریل، مئی ، جون میں کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنا ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ کوشش ہے کہ شہریوں کے ہاتھوں میں پیسہ پہنچائیں تاکہ وہ زندگی چلا سکیں۔ فیصلہ کیا کہ کسانوں سے 280 ارب روپے کی گندم خریدی جائے گی۔ 144 ارب روپے ایک کروڑ 20لاکھ خاندانوں کو دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا کہ جو انڈسٹری اپنے ورکرز کو تنخواہ نہیں دے پارہی ہے ان کو4 فیصد پر قرضہ دیا جائے۔فیصلہ کیا  ہے کہ چھوٹے تاجروں کو 1 اور2 فیصد پر قرضہ دیں۔


متعلقہ خبریں