آن لائن ٹیکسی سروس اوبر نے 3000 ملازم نوکری سے نکال دیے


اسلام آباد: آن لائن ٹیکسی سروس اوبر نے 3000 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا ہے۔

اس ضمن میں کمپنی نے 3000 ملازمین کو ملازمت سے برخاستگی کا ای میل بھیج دیا ہے اور کمپنی کے سی ای او نے 45 دفاتر بند کرنے کی بھی تصدیق کر دی ہے۔

اوبر کے سی ای او کا کہنا ہے کہ ملازمتوں  میں کمی کا فیصلہ لاک ڈاؤن سے سواریوں کی کمی کے باعث کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: اُوبر اور کریم کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا منصوبہ

خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث دنیا بھر میں ہونے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے دو ہفتے قبل بھی اوبر کے 3500 ملازمین کو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے تھا۔

آن لائن ٹیکسی سروس کی کمپنی اوبر دنیا بھر میں اپنے29اعشاریہ 5 فی صد ملازمین کم کررہی ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ یہ وبا کروڑوں افراد کو روزگار سے محروم کر دے گی۔

جنیوا میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) نے کہا تھا کہ دو ارب افراد میں سے 1.6 فيصد افراد جو بے قاعدگی سے کام کرتے ہیں، یعنی ملازمت کے معاہدوں کے بغیر، اور جو نہايت تنگدستی ميں زندگی بسر کرتے ہیں، خاص طور سے متاثر ہوئے ہیں، ’’لاکھوں مزدوروں کے ليے ، روزگار یا  آمدنی نہ ہونے کا مطلب ہے کہ نہ تو انہیں غذا اور تحفظ میسر ہے نہ ہی ان کا کو‎ئی مستقبل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکسی سروس اوبر نے حریف کمپنی کریم کو خرید لیا                    

دنیا کی لاکھوں کمپنیاں بڑی مشکل سے سانس لے پا رہی ہیں۔ ان کے پاس کوئی بچت نہیں ہے اور نہ ہی کریڈٹ تک ان کی رسائی ہے۔ روزگار کی منڈی کی اصل صورتحال يہ ہے۔ اگر ان کی مدد نہیں کی گئی تو یہ افلاس ميں ڈوب جائیں گی۔‘‘


متعلقہ خبریں