پاکستان، چین، روس اور ایران کا افغانستان میں قیام امن سے متعلق ورچوئل اجلاس


اسلام آباد: پاکستان، چین، روس اورایران کے نمائندوں کے درمیان افغانستان میں قیام امن سے متعلق ورچوئل اجلاس ہوا۔

ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں افغانستان میں امن اور مفاہمت پر بات چیت کی گئی۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں افغانستان کی آزادی، خودمختاری اورعوام کے فیصلوں کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں افغانستان کے اہم سیاسی قائدین کے درمیان معاہدے کا خیرمقدم کیا گیا۔

جاری اعلامیہ کے مطابق افغان عوام کی قیادت میں بین الافغان مذاکرات امن، خوشحالی کیلئےاہم ہیں۔ تمام افغان گروپس بشمول طالبان موقع سےفائدہ اٹھاتے ہوئےمذاکرات کوآگے بڑھائیں۔افغانستان میں مستقل اور جامع امن کا ساتھ دیا جائے گا۔

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مستقبل میں غیرملکی افواج کی واپسی سمیت اہم پیشرفت پرنظر رکھی جائےگی۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ غیرملکی افواج افغانستان سے ایک مقررہ طریقہ کار اور ذمہ دارانہ انداز سے واپسی اختیارکریں۔ تمام افغان فریق قیدیوں کی رہائی یقینی بنائیں۔

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق امید ہے اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر513 پرعملدرآمد یقینی بنایاجائے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی افغانستان میں سیزفائرکی اپیل کی حمایت کرتے ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام افغان گروپس بھی سیزفائرکےجامع معاہدے پر متفق ہیں۔

مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ، داعش، ای ٹی آئی ایم اور تحریک طالبان پاکستان کے جنگجوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا افغانستان کی سیاسی قیادت کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق افغانستان میں کورونا پر قابو پانے کی کوششوں کی مکمل حمایت کی جائےگی۔ افغان مہاجرین کی واپسی اورآبادکاری کےعمل کی مکمل حمایت کی جائےگی۔

جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری بھی افغان مہاجرین کی باوقارواپسی کی حمایت کرے۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں شریک تمام ممالک نے افغانستان کے معاملے پر باہمی روابط بڑھانے پراتفاق کیا۔ تمام ممالک افغانستان میں امن کےقیام کی مشترکہ کاوشیں جاری رکھیں گے۔


متعلقہ خبریں