کابینہ میں بیٹھے کچھ لوگوں کو میں بھی نہیں جانتا، وزیر برائے ہوا بازی


اسلام آباد: وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے وزیراعظم کے معاونین خصوصی کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کی حمایت کر دی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’’بڑی بات‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں، جنہیں وہ بھی نہیں جانتے۔

غلام سرور نے بتایا کہ کابینہ کے کچھ ارکان کی دہری شہریت رکھتے ہیں، وہ کہاں سے آئے کسی کو پتہ نہیں۔ ایسے لوگوں کو اپنا بیک گراؤنڈ اور اثاثے ظاہر کرنے چاہیے۔

وزیر کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں کے آمدن کے ذرائع بھی سامنے آنے چاہیے ۔ ماضی میں بھی لوگ بیگ اٹھا کر کابینہ میں آئے اور بیگ اٹھا کر واپس چلے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کےمشیران اور معاونین خصوصی کی تقرریاں چیلنج

غلام سرور نے کہا کہ پارٹی ممبرز کے اثاثے ڈکلیئر ہیں اور اصولاََ تمام معاونین خصوصی کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے ورنہ کابینہ پر انگلیاں اٹھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں کو کوئی نہیں جانتا، یہ بیگ اٹھا کر آتے ہیں اور بیگ اٹھا کر چلے جاتے ہیں۔

وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے ووٹ کیلئے عوام کے پاس جانا ہوتا اور حساب دینا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مقدس گائے نہیں ہونی چاہیئے۔

ان کا کہنا تھا میرے پاس اس سوال کا جواب نہیں کہ یہ لوگ کہاں سے آئے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ ہماری طرح معاونین خصوصی کو بھی اثاثے ڈکلیئر کرنے چاہیں۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں غیر منتخب افراد کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔ وفاقی کابینہ میں وزرا کی کل تعداد27، وزرائے مملکت4 جب کہ مشیروں کی تعداد 5 ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے معاونین خصوصی کی تعداد 15 ہوچکی ہے۔

عمران خان کے 15 معاونینِ خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، مرزا شہزاد اکبر، محمد شہزاد ارباب، سید ذوالفقارعباس بخاری، شہزاد سید قاسم، علی نواز اعوان ، عثمان ڈار، ندیم افضل چن، سردار یار محمد رند، ڈاکٹر ظفر مرزا، شہبازگل، ندیم بابر، معید یوسف،عاصم سلیم باجوہ اور ڈاکٹر تانیہ شامل ہیں۔

دو معاونین کے پاس وفاقی وزیر کا درجہ ہے جن میں معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ  ثانیہ نشتر اور معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں