وزیر اعظم کا اداروں کے خلاف شکایات پر تحقیقات کا حکم


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے اداروں کے خلاف شکایات پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔

پاکستان سیٹیزن پورٹل پر اداروں کی کارکردگی پرشہریوں نے عدم اطمینان کا اظہار کیا تو وزیر اعظم آفس نے نوٹس لے لیا جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی برہمی کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق شہریوں کی شکایات پر متعلقہ اداروں کے بیانات میں تضاد پایا گیا۔ جس کے بعد وزیر اعظم کی ہدایت پر ایک لاکھ 6 ہزار شکایات کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یکم جنوری سے 30 اپریل تک حل کی جانے والی شکایات کو مرحلہ وار کھولا جائے گا۔

ذرائع وزیر اعظم آفس کے مطابق شہریوں کی شکایات کے حل سے متعلق اداروں نے غلط بیانی کی جبکہ شہری اداروں کی جانب سے شکایات کے حل پر مطمئن نہیں تھے تاہم اب شکایات کو دوبارہ کھول کر ان کا میرٹ پر حل یقینی بنایا جائے گا۔

پنجاب میں 17 ہزار 661 اور سندھ سے 3 ہزار 256 شکایات کھلیں گی جبکہ خیبر پختونخوا سے 5 ہزار346 شکایات کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وفاق سے 12 ہزار 340 اور بلوچستان سے 482 شکایات دوبارہ کھولی جائیں گی۔

دوسری جانب وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے وزیراعظم کے معاونین خصوصی کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کی حمایت کر دی

ہم نیوز کے پروگرام ’’بڑی بات‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں، جنہیں وہ بھی نہیں جانتے۔

یہ بھی پڑھیں این ڈی ایم اے اوروفاقی حکومت کورونا کیخلاف کوششوں سے متعلق پیش رفت رپورٹ دیں،عدالت

غلام سرور نے بتایا کہ کابینہ کے کچھ ارکان دہری شہریت رکھتے ہیں، وہ کہاں سے آئے کسی کو پتہ نہیں۔ ایسے لوگوں کو اپنا بیک گراؤنڈ اور اثاثے ظاہر کرنے چاہیے۔

وزیر کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں کے آمدن کے ذرائع بھی سامنے آنے چاہیے۔ ماضی میں بھی لوگ بیگ اٹھا کر کابینہ میں آئے اور بیگ اٹھا کر واپس چلے گئے۔


متعلقہ خبریں