نیب نے نور الحق قادری کیخلاف تحقیقات شروع کردیں


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری کیخلاف مبینہ طور پر اختیارات کے غلط استعمال کی تحقیقات شروع کردیں۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب راولپنڈی کو شکایت کی جانچ پڑتال میرٹ پر مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

ذرائع کے مطابق نور الحق قادری پر وزارت مذہبی امور کی عمارت اپنے بزنس پارٹنر کو کرائے پر دینے کا الزام ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سے شکایت کی جانچ پڑتال مکمل ہونے کے بعد نیب باقاعدہ پوچھ گچھ شروع کرے گا۔

خیال رہے کہ نیب ایگزیکٹو بورڈ نے گزشتہ روز وزارت مذہبی امور کے افسران کیخلاف شکایت پر انکوائری کی منظوری دی تھی

نیب وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان کے اثاثوں سے متعلق بھی تحقیقات کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق وفاقی وزیر اکرم خان درانی کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی تھی۔

نیب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ  میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق وفاقی وزیر اکرم خان درانی کے علاوہ آصف زرداری کی پولیٹیکل سیکریٹری رخسانہ بنگش کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے وہی پوچھا جو میں چاہتا تھا پوچھے، شاہد خاقان عباسی

نیب اعلامیہ کے مطابق نیب بورڈ نے وزارت خارجہ کے افسران کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی بھی منظوری دے دی تھی۔

نیب اعلامیہ کے مطابق ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے، ملزمان نے جکارتہ میں پاکستانی سفارت خانے کی عمارت فروخت کی۔

ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں سینئر جوائنٹ سیکریٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ عارف ابراہیم کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دے دی تھی۔ ملزم پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل شریف خاندان کیخلاف نئے ریفرنسز کی سفارشات منظوری کے لیے چیئرمین نیب جسٹس (ر)  جاوید اقبال کو بھجوائی گئی تھیں۔

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز کی سفارشات بھجوائی گئیں۔ ریفرنسز منی لانڈرنگ، چودھری شوگر ملز اور اثاثہ جات سے متعلق ہیں۔


متعلقہ خبریں