بھارتی فورسز کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، 3 شہری زخمی

بھارتی فوج کی ایک مرتبہ پھر ایل او سی پر فائرنگ

راولپنڈی: لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے 3 شہری زخمی ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایک بار پھر جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نکیال سیکٹر پر شہری آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

تینوں زخمی شہریوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ایل او سی کی خلاف ورزی پر دفتر خارجہ نے بھارتی سفارت کار کو طلب کر لیا اور ایل او سی پر بھارتی فورسز کی جارحیت پر شدید احتجاج کیا۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزی جاری ہے جس میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔

17 مئی کو کھوئی رٹہ سیکٹر پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 37 سالہ شہری محمد شفیع زخمی ہوا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے  مطابق بھارت رواں سال جنگ بندی کی ایک ہزار 81 مرتبہ خلاف ورزیاں کر چکا ہے اور بھارتی فورسز مسلسل شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی اشتعال انگزیزی خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے تاہم بھارت ایسی حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

یہ بھی پڑھیں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، 6 شہری شدید زخمی

رواں ماہ کے آغاز پر بھارتی فوج نے حاجی پیر، سنکھ سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا جہاں مارٹر گولے اور راکٹ فائر کیے گئے تھے جبکہ پاک فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی کا مؤثرجواب دیا۔

اس وقت بھی پاکستان نے سینئر بھارتی سفارتکار کی وزارتِ خارجہ طلبی کر کے بھارت سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی کے ملحقہ علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ کی جس کی زد میں آکر 30 سالہ خاتون نسرین اختر شدید زخمی ہوئیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی فوج کی طرف سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی رویہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے، بھارت 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔


متعلقہ خبریں