پنجاب میں ٹرانسپورٹرز کا گاڑیاں چلانے کا اعلان

فائل فوٹو


وزیر پنجاب ٹرانسپورٹ جہانزیب خان اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن کا کل سے گاڑیاں چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ عام آدمی کو بہتر سے بہتر سفری سہولیات کی فراہمی ہمارا مشن ہے اور کورونا سے بچاؤ کیلئے حکومتی ایس او پیز پر عملدرآمد بھی کرایا جائے گا۔

موٹروے پر چلنے والی ٹرانسپورٹ وفاقی حکومت کے ایس او پیز پر عمل کرے گی اور جی ٹی روڈ پر چلنے والی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 20فیصد کمی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ایس او پیز کے تحت مزارات کھولنے کا فیصلہ

حکومت کی جانب سے دیئے گئے ایس او پیز کے مطابق ٹرانسپورٹرز کو نہ صرف سواریوں میں تین فٹ کا فاصلہ برقرار رکھنا ہو گا بلکہ کرائے بھی کم کرنا ہوں گے۔

ایس او پیز کے تحت مسافروں کے درمیان 3 فٹ کا فاصلہ رکھاجائے گا۔ روٹ مکمل ہونے کے بعد بس کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا اور بس اڈوں پر سینیٹائزر کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔

مسافروں کیلئے ماسک اور گلوز لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ بخار یا کھانسی سے متاثرہ مسافر وں کو بس میں سوار ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

صوبائی حکومت کی جانب سے شہریوں کی سہولت کے لئے عید سے قبل پبلک ٹرانسپورٹ چلانے اعلان کیا گیا تھا مگر ٹرانسپورٹرز ایس او پیز کے معاملے پر تحفظات کا شکار ہیں۔

خیال رہے کہ پنجاب حکومت اور ٹرانسپورٹرز میں مسافروں کی تعداد پر ڈیڈ لاک تھا۔ ٹرانسپورٹرز نے ایس اوپی کے تحت 50 فیصد مسافروں کے ساتھ گاڑیاں چلانے سے انکار کیا تھا۔

ٹرانسپورٹرز کا کہنا تھا کہ حکومتی ایس اوپیز کے ساتھ گاڑیاں چلانا ممکن نہیں۔ تین فٹ کا سماجی فاصلہ رکھنا پڑے تو آدھی گاڑیاں خالی لے جانا پڑیں گی۔ کرائے کم ہوسکتے ہیں مگر آدھی سواریوں کے ساتھ گاڑیاں چلانا ممکن نہیں۔

دوسری جانب لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام مزارات کو بھی ایس او پیز کے تحت کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پنجاب کے محکمہ اوقاف نے مزارات پر ڈس انفیکشن ٹنل نصب کررکھی ہیں، جب کہ مزارات پر آنے والوں کو احتیاطی تدابیر پرعمل درآمد کرایا جائے گا۔ داتادرباراور دربار پاکپتن سمیت تمام درباروں کو کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں