ایدھی کو آئیڈیل ماننے والوں نے شہر کی صفائی کا بیڑا اٹھا لیا


صادق آباد:جامعہ(یونیورسٹی)کے طلباء نے مقامی حکومت کی ناکامی کے بعد شہر کا کچرا ٹھکانے لگانے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کردیا۔

مقامی جامعہ کے طلبا نے شہر کو خوبصورت اور گندگی سے پاک کرنےکے لئے پہلے مرحلے میں گیارہ مقامات پر کوڑے دان(ڈسٹ بن) رکھے تھے۔

طلباء نے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ کوڑے دانوں کا استعمال کریں اور بلدیہ کو ان کی حفاظت کی ذمہ داری تفویض کی تھی۔

طلباء کو کے ایف یونائیٹڈ ویلفیئر سوسائٹی  کے پلیٹ فارم پر یکجا کرنے والے ٹیم لیڈر نجف شاہ کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں تقریباً20 مزید کوڑے دان لگارہے ہیں۔

ہم نیوز سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ ہماری عوام الناس سے بھی اپیل ہے کہ وہ لگائے گئے کوڑے دانوں میں کچرا ڈالیں تاکہ بدبو اور بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔

کے ایف کے جنرل سیکریٹری راحیل احمد کاکہناہے کہ بلدیہ سے ہونے والے معاہدے میں طے پایا تھا کہ وہ کوڑے دانوں کی حفاظت کی ذمہ دار ہوگی،توڑنے والے کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی اور شاپر کی روزآنہ تبدیلی یقینی بنائے گی۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ کچھ دن بلدیہ کی طرف سے کوتاہی ہوئی لیکن اب بہتری ہے،انہوں نے بلدیاتی حکام سے درخواست کی  توجہ دیں تاکہ یہ سہولت زحمت نہ بنے۔

فلاحی کاموں میں مصروف ٹیم کے رکن فرحان عباسی نے انکشاف کیا کہ آئندہ منصوبہ شہر میں ٹھنڈے پانی کی فراہمی کا ہے تاکہ شہریوں کو صاف پانی میسر آسکے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم شہریوں کی بہبود کےلئے مزید منصوبے بھی بنارہی ہے۔

کے ایف کے رکن  ندیم تسلیم کرتے ہیں کہ عبدالستار ایدھی سے متاثر ہوکر ہم نے یہ کام شروع کیا تو ابتداء میں لوگوں نے تعاون نہیں کیا لیکن اب بہتری آرہی ہے۔

صادق آباد کے شہری بھی نوجوانوں کی اس کاوش کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

شہری یقین رکھتے ہیں کہ اگر دیگر شہروں کے نوجوان بھی خدمت خلق کا بیڑا اٹھالیں تو ملکی سطح پر دوررس تبدیلیاں لاسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں