‘سندھ حکومت نے ٹائیگر فورس کو متحرک کرنے سے انکار کردیا’


کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کو متحرک کرنے سے انکار کیا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کو صوبے میں متحرک کرنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی جانب سے انہیں د ی گئی ہے۔

گورنرسندھ  نے کہا کہ بڑی تعداد میں نوجوان ٹائیگر فورس میں رجسٹرہوئے ہیں۔ ٹائیگر فورس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں۔عوامی خدمت کے لیے ٹائیگر فورس کے اہلکاروں کی خدمات سے استفادہ کریں گے۔

گورنرعمران اسماعیل نے کہا کہ حیرت ہے سندھ حکومت ٹائیگر فورس کے حوالے سے متعلقہ فورم کے بجائے میڈیا پرکیوں بات کرتی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے نوجوانان عثمان ڈار نے کہا تھا کہ بروز جمعرات یعنی آج سے ٹائیگر فورس سندھ میں بھی خدمات سرانجام دے گی۔

عثمان ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک لاکھ 54 ہزار نوجوان قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔ ٹائیگر فورس کی خدمات پر ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ٹائیگر فورس نے حکومت کے ساتھ بہترین معاونت کی ہے جبکہ کل سے ٹائیگر فورس سندھ میں بھی خدمات سرانجام دے گی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل ٹائیگر فورس کی رہنمائی کریں گے۔

معاون خصوصی نے کہا تھا کہ حیرت ہے ٹائیگر فورس کی خدمات پر سندھ حکومت کواعتراض کس بات پر تھا۔ سندھ حکومت نے ٹائیگر فورس کو اس لیے مسترد کیا کیونکہ یہ وفاق کا منصوبہ ہے۔ اچھا ہوتا سندھ حکومت ٹائیگر فورس کو بہترین کاموں میں مصروف عمل رکھتی۔

عثمان ڈار نے کہا تھا کہ ٹائیگر فورس نے ملک بھر میں ذخیرہ اندوزو ں کے خلاف بھی کام کیا۔

30 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے کورونا کے خلاف ریلیف ٹائیگر فورس بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جن علاقوں کو ہم لاک ڈاوَن کریں گے وہاں ٹائیگر فورس رضا کار کھانا پہنچائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایمان سب سے بڑی ہماری طاقت ہے جبکہ ہماری دوسری طاقت یہ ہے کہ پاکستان نوجوان آبادی پرمشتمل ہے۔

 


متعلقہ خبریں