عدالت کا مرغزار چڑیا گھر کے جانوروں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم


اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے بنیادی ضروریات اور سہولیات کی عدم دستیابی پر وفاقی دارالحکومت کے مرغزار چڑیا گھر کے تمام جانوروں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اس حوالے سے 67 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ مرغزار چڑیا گھر سے کاون ہاتھی کو 30 دن کے اندر محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کر دیا جائے ۔ کاون نے مرغزار چڑیا گھر میں تین دہائیوں سے بہت تکلیف برداشت کر لی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے متعلقہ حکام کو کاون ہاتھی سے متعلق وائلڈ لائف بورڈ سری لنکن ہائی کمیشن سے بھی رابطہ کرنے کا حکم دیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کاون کو ملک کے اندر یا بیرون ملک جہاں بھی ممکن ہو پناہ گاہ میں منتقل کیا جائے۔ اسلام آباد کا چڑیا گھر بنیادی ضروریات اور سہولیات نہیں رکھتاہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: چڑیا گھر کو وسعت دینے کا منصوبہ تیار

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلے میں کہا کہ مرغزار چڑیا گھر میں قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی تھی۔

خیال رہے کہ 7 مارچ کو مرغزار چڑیا گھر انتظامیہ کی غفلت کے باعث ہاتھی نے رات کھلے آسمان تلے بارش میں گزاری تھی۔

اسلام آباد کے چڑیا گھر میں موجود واحد ہاتھی کاوان اپنے پنجرے کی گہری جگہ میں پھنس گیا تھا تاہم حسب روایت چڑیا گھر کی انتظامیہ کی جانب سے ہاتھی کو باہر نکالنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا گیا تھا جس کی وجہ سے کاون نے ساری رات موسلا دھار بارش میں کھلے آسمان تلے گزاری تھی۔

چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق کاون کے پھنس جانے کے معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ 2 عہدے داروں کو معطل بھی کر دیا گیا تھا جبکہ ڈائریکٹر چڑیا گھر سے بھی وضاحت طلب کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں