موٹروے پولیس نے لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام بنا دی

موٹروے پولیس نے لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام بنا دی

لاہور: موٹروے پولیس نے لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔

موٹروے پولیس نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خانیوال کے قریب لڑکی کے اغوا کی کوشش کو ناکام بنایا۔ موٹروے پولیس کے کرائم اسکواڈ نے خانیوال کے نزدیک کار کو ڈگمگاتے دیکھا۔ پٹرولنگ افسر نے کار کو روکنے کی کوشش کی تو کار سڑک سے نیچے اتر گئی۔

ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق کار کے اندر ایک 17 سالہ لڑکی کو دو افراد تشدد کا نشانہ بنا رہے تھے جبکہ لڑکی نے بتایا کہ اسے نشہ آور ادویات دی گئی ہیں۔

موٹروے پولیس کے مطابق اغوا کاروں نے پہلے لڑکی کو اپنی بہن بتایا اور بعد ازاں کہا کہ لڑکی کا دماغی توازن درست نہیں اسے ملتان لے کر جا رہے ہیں۔

ابتدائی تحقیقات میں لڑکی نے انکشاف کیا کہ ان لوگوں کو وہ نہیں جانتی اور ملزمان نشہ آور ادویات دے کر اسے لاہور سے ملتان منتقل کر رہے تھے۔

پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے لڑکی کو مقامی پولیس کے حوالے کر دیا۔

کراچی میں کچھ ماہ قبل اغوا ہونے والے لڑکیوں دعا منگی اور بسمہ اغوا کیس میں ہونے والی اہم پیشرفت سے معلوم ہوا کہ مبینہ اغوا کار سابق پولیس افسر اور اس کے کچھ ساتھی ہیں۔

دعا منگی کی رہائی مبینہ طور پر20 لاکھ روپے تاوان کے عوض ہوئی، ذرائع

ذرائع کے مطابق سابق پولیس افسر آغا منصور کے ملازمین کو حراست میں لیا گیا جنہوں نے ابتدائی تفتیش میں لڑکیوں کو اغوا کیے جانے کی تصدیق کی تھی۔

ذرائع کے مطابق آغا منصور کے گروہ میں چار سے پانچ دیگر ملزمان شامل تھے۔

دسمبر 2019 میں اغوا ہونے والی دعا منگی اوراس سے قبل اغوا کی جانے والی بسمہ کیسز میں تفتیشی حکام نے شروع ہی میں یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اغوا میں ایک ہی گروہ ملوث ہے کیونکہ طریقہ واردات میں بہت زیادہ مماثلت پائی جاتی تھی۔


متعلقہ خبریں