طیارے کے پائلٹ اور ایئر ٹریفک کنٹرول کے درمیان آخری گفتگو



کراچی: قومی ایئرلائن پی آئی اے کے تباہ ہونے والے مسافر طیارے کے پائلٹ اور ایئر ٹریفک کنٹرول کے درمیان آخری گفتگو سامنے آئی ہے۔

حادثے سے کچھ  قبل طیارے کے کپتان نے ایئر ٹریفک کنٹرول(اے ٹی سی) کو مے ڈے کال کی اور بتایا کہ طیارے کے انجن خراب ہو چکے ہیں۔ کپتان نے اے ٹی سی کو بتایا کہ ہم بائیں جانب ٹرن لے رہے ہیں۔ مے ڈے کال کے کچھ دیر بعد طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔

پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی میں لینڈنگ سے کچھ دیر قبل رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہوگیا ہے اور متعدد افراد جاں بحق ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: پی آئی اے کا مسافر طیارہ رہائشی علاقے پر گر کر تباہ، 8افراد جاں بحق

وزیراعظم عمران خان نے حادثے پر افسوس کا ظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقع کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔انہوں نے سانحے میں جاں بحق ہونے والوں لیے دعائے مغفرت اور اہلخانہ سے تعزیت کی ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 میں 99 مسافر اور عملے کے 8 ارکان سوار تھے تاہم جاں بحق افراد کے حتمی اعداد و شمار نہیں دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی:حادثے کا شکار ہونیوالے طیارے میں سوار مسافروں کے نام

ترجمان پی آئی اے نے ہم نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کی ایئربس320 نے لاہور سے اڑان بھری تھی تاہم مزید معلومات کچھ دیر بعد پریس کانفرنس میں بتائی جائیں گی۔

ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے کے آپریشنل ملازمین کو ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا ہے اور ایمرجنسی کال سنٹر بھی فعال کر دیا گیا ہے۔

عملے کے ارکان

طیارے میں پائلٹ سجاد گل اور فرسٹ آفیسرعثمان اعظم موجود تھے۔ عملے کے ارکان میں فرید احمد چودھری، عبدالقیوم اشرف، ملک عرفان رفیق، مدیحہ ارم، آمنہ عرفان اوراسماشہزادی شامل تھے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پی آئی اے طیارہ حادثے پر اظہار افسوس کیا ہے۔ انہوں نے فوج کو ریسکیو کے لیے ہرممکنہ تعاون کی ہدایت ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی کوئیک ری ایکشن فورس اور پاکستان رینجرز سندھ موقع پر پہنچ گئے۔

پاک فوج اور سندھ رینجرزامدادی سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کی معاونت کریں گے۔ ہیلی کاپٹرزکےذریعے امدادی کاموں اور نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

 


متعلقہ خبریں